طالبان کا افغانستان میں اسلامی حکومت تشکیل دینے کا اعلان

 طالبان کا افغانستان میں اسلامی حکومت تشکیل دینے کا اعلان
کیپشن: Zabihullah Mujahid
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: طالبان نے افغانستان میں فتح کے 4 دن بعد اسلامی حکومت تشکیل دینے کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان کی جانب سے افغانستان میں اسلامی حکومت یعنی امارات اسلامی قائم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ بھی کیا۔ جس میں ایک تصویر شیئر کی ہے جس پر “دا افغانستان اسلامی امارات” لکھا ہوا ہے۔ تصویر میں امارات اسلامی کا جھنڈا اور سرکاری نشان بھی موجود ہے۔

ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ اسلامی امارت تمام ملکوں کے ساتھ اچھے سفارتی اور تجارتی تعلقات کی خواہاں ہے اور ہم نے کسی ملک کے ساتھ تجارت نہ کرنے کی بات نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ کسی ملک کے ساتھ تجارت نہ کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں،  سہیل شاہین کہتے ہیں افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کیلئے کوئی جگہ نہیں۔

دوسری طرف طالبان گروپ کے اہم ترین کمانڈر وحید اللہ ہاشمی  نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوری طرز حکمرانی نہیں بلکہ شرعی نظام حکومت نافذ کیا جائے گا اور ممکنہ طور پر اس مرتبہ بھی کونسل کی طرح حکومت کو چلایا جائے گا۔ہبت اللہ اخونزادہ سپریم لیڈر کا کردار ادا کریں گے۔ جب کہ ان کا نائب مقرر ہونے والا ممکنہ طور پر صدر کا عہدہ سنبھالے گا۔

اسی طرح اب بھی حکومت کے اعلیٰ احکامات سپریم لیڈر ہی دیں گے اور حکومت کو کونسل کے ذریعے چلایا جائے گا۔خیال کیا جا رہا ہے کہ طالبان کے سپریم لیڈر کے تین نائب ہوں گے، جن میں ملا عمر کے بیٹے ملا یعقوب، طاقتور حقانی نیٹ ورک گروپ کے سربراہ سراج الدین حقانی اور دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان عبدالغنی برادر شامل ہیں۔

Malik Sultan Awan

Content Writer