مدد کی عالمی اپیل پر پی آئی اے بازی لے گیا، کابل اترنے والی پہلی سول پرواز

مدد کی عالمی اپیل پر پی آئی اے بازی لے گیا، کابل اترنے والی پہلی سول پرواز
کیپشن: PIA
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز  نے مدد کی عالمی اپیل پر انسانی بنیادوں پر افغانستان کے دارالحکومت کابل کے لیے دوبارہ اپنے فلائٹ آپریشن کو بحال کر دیا ہے اور پی آئی اے کا خصوصی طیارہ افغانستان سے پاکستانی شہریوں کو لے کر واپس پہنچ گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق  خصوصی طیارے میں  پاکستانیوں، دیگر ممالک کے شہریوں غیرملکی مشنز، خبررساں ادارے اور بین الاقوامی اداروں سے منسلک  افراد بھی شامل تھے
واضح رہے کہ پاکستان نے پیر کے روز سیکیورٹی کی غیرواضح صورتحال کے پیش نظر کابل کے لیے اپنا فلائٹ آپریشن بند کردیا تھا۔
  غیرملکی سفارت خانوں، بین الاقوامی اداروں اور کمپنیوں نے اپنے ملازمین اور اہلکاروں کے بہ حفاظت انخلا  کے لئے کابل میں پاکستانی سفارت خانہ کے ذریعے پاکستان کی قومی فضائی کمپنی (پی آئی اے) سے رابطہ کیا تھا جس پرپی آئی اے نے انسانی بنیاد پرکابل کے لیے اپنی پروازوں کی نئی منصوبہ بندی کی ہے ۔پی آئی اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ قومی فضائی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسرایئر مارشل ارشد ملک نے انسانی ضروریات کے پیش نظراورعلاقائی سطح پر ایک بڑی فضائی کمپنی ہونے کے ناتے افغانستان میں مقیم غیر ملکی شہریوں، عالمی اداروں اور بین الاقوامی کمپنیوں کے اہلکاروں کو بہ حفاظت نکالنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ قبل ازیں پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کابل اور اسلام آباد کے درمیان ہفتے میں پانچ پروازیں چلا رہی تھی اوراس روٹ پر ایئربس اے۔320 چلا رہی تھی۔ انھیں فوری طور پر بڑے طیاروں بوئنگ۔777 کی پروازوں میں تبدیل کردیا گیا ہے اور مسافروں کی ضروریات کے پیش نظررواں ہفتہ کے دوران میں پروازوں کی تعداد14 تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ انھوں نے بتایاکہ پی آئی اے نے اب کابل کے لیے اپنی پروازیں بحال کردی ہیں۔ طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد پہلی پرواز کابل پہنچ چکی ہے جو عالمی بینک کے 320 سے زیادہ اہلکاروں کو پاکستان پہنچائے گی۔ پروازوں کے آیندہ اوقاتِ کار کی بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے اورآج سے بین الاقوامی صحافیوں سمیت دیگرغیرملکی شہریوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے پروازیں چلائی جائیں گی۔
 ترجمان نے مزید کہا کہ پی آئی اے کے سی ای او اس ڈیسک کی براہ راست نگرانی کر رہے ہیں اور وہ افغانستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی، فوجی حکام، کابل میں پاکستانی سفارت خانہ اور وزارت خارجہ سے رابطے میں ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ دوروز میں ہم نے کابل سے 1100 افراد کو نکالا ہے،اس کے بعد کابل ایئرپورٹ پرعوام کا ہجوم امڈ آیا تھا اور ایئرپورٹ کا نظام درہم برہم ہوکررہ گیا تھا۔

Malik Sultan Awan

Content Writer