راؤدلشاد حسین : وزیراعلی عثمان بزدار کا استعفیٰ غیر آئینی قراردیدیا گیا ، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس ایڈووکیٹ نے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کے مراسلے کاجواب دیدیا۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کے خط کا جواب دے دیا۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس ایڈووکیٹ نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلی عثمان بزدار کا استعفی آئین کے آرٹیکل 130 کی سب شق 8 کی خلاف ورزی ہے۔ اور اس بنا پر یہ استعفا ہی غیر آئینی ہے۔ اب کیا کیا جائے ،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے جواب کے بعد گورنر پنجاب نے افطاری کے بعد آئینی ماہرین کا اجلاس طلب کر لیا۔
یادرہے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے عثمان بزدار کے استعفی پر آئینی رائے مانگی تھی اور اس حوالے سے یکم اپریل کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عثمان بزداروزیراعلی پنجاب کا یہ استعفا اس وقت کے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے منظور کیا جو کہ انہیں مخاطب ہی نہیں کیا گیا تھا ۔ گورنرپنجاب نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے استعفا کی منظوری قانونی رائے طلب کی تھی۔
وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار کے استعفے کے بعد پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف 16اپریل کو ہنگامہ خیز اور لڑائی مارکٹائی والے اجلاس میں حکومتی امیدار چودھری پرویز الٰہی کو شکست دے کر وزیراعلیٰ منتخب ہوئے تھے۔لیکن تحریک انصاف کے رہنما اور گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے ان سے حلف لینے سے انکار کرتے ہوئے حلف برداری تقریب ملتوی کر دی تھی اس کے بعد گورنر نے عثمان بزار کے استعفے پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے رائے طلب کی تھی کیونکہ عثمان بزدار نے بنی گالہ میں وزیر اعظم عمران خان کو استعفا دیا تھا مگر قانون کے مطابق وزیر اعلیٰ نے گورنر کو استعفا دینا ہوتا ہے۔اس وقت بھی سیاسی حلقوں اور میڈیا نے عثمان بزدار کے استعفے کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔اس وقت حلف کے حوالے سے حمزہ شہباز نے عدالت عالیہ سے رجوع کر لیا ہے۔