شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال، کاروباری مراکز بند

TLP protest strike Lahore
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:شہر میں تاجر تنظیموں کی شٹر ڈاؤن ہڑتال، تمام مارکیٹیں بند ،گلبرگ،اقبال ٹاؤن،شمالی لاہور،اندرون لاہور مارکیٹیں اور بازار بند ہیں۔انجمن تاجران کے گروپس نے مشترکہ شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔

لاہور شہر کے کاروباری مراکز کی بات کی جائے تو گلبرگ مین مارکیٹ، اوریگا سنٹر، صدیق ٹریڈ سنٹر، مال روڈ، بیدن روڈ، منٹگمری مارکیٹ، میکلوڈ روڈ، انارکلی بازار، اکبری منڈی، اردو بازار، سرکلرروڈ، نیلا گنبد سائیکل مارکیٹ، فیروز پور روڈ پر لٹن روڈ، اچھرہ، فرنیچر مارکیٹس، ماربل مارکیٹس، سینٹری مارکیٹس، چونگی امرسدھو بازار دیگر کاروباری ادارے بند  ہیں۔

اسی طرح  شہر بھر میں جیولرز کی مارکیٹس،شاہدرہ بورڈ کی مارکیٹس، شہر کی واحد میڈیسن مارکیٹ لوہاری گیٹ بھی آج بند ہے۔ تاجر اتحاد، انجمن تاجران کےگروپس نے مشترکہ ہڑتال کی کال دی۔ مرکزی انجمن تاجران پنجاب نے بھی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ مرکزی انجمن تاجران پنجاب کے جنرل سیکرٹری عبدالروف مغل نے اپنے ویڈیو بیان میں حمایت کا اعلان کیا۔

پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال جاری ہے۔ٹرک، لوڈ گاڑیاں اور منی مزدے ٹرک اڈے پر کھڑے کردیے۔پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مرکزی سیکرٹری جنرل نبیل محمود طارق نے کہا ہے پہیہ جام ہڑتال کے باعث گاڑیاں سڑکوں پر نہیں لائیں گے۔

واضح رہے گزشتہ شب مفتی منیب الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے لاہور واقعے کے خلاف آج ملک بھر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان اور جماعت اسلامی نے بھی مفتی منیب کی ہڑتال کی کال کی حمایت کر دی تھی۔ 

قبل ازیں ملتان روڈ پر جاری احتجاج میں تصادم کے دوران پولیس اہلکاروں سمیت مظاہرین بھی زخمی ہوئے۔ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا تھا کہ مسلح مظاہرین نےنواں کوٹ تھانے پر حملہ کیا۔حملے کے دوران رینجرز اور پولیس اہلکار تھانے میں محصور ہوگئے، جنہوں نے دفاعی طور پر مظاہرین کو پیچھے دھکیلا۔ مظاہرین ڈی ایس پی نواں کوٹ کو اغوا کرکے اپنے مرکز لے گئے۔