سٹی42: صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری کی پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن آمد، صوبائی وزیر نے فلور ملز ایسوسی ایشن کو یقین دلایا کہ انکے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری سے پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے گروپ لیڈر عاصم رضا، پنجاب کے چئیرمین حبیب الرحمن لغاری، لیاقت علی خان، حافظ احمد، طاہر حنیف ملک، چودھری افتخار مٹو، قیصر احمد، میاں ریاض، گوہر سعید، عاطف چودھری، رضا عباس، انجم اسحاق سمیت دیگر نے ملاقات کی اور فلور ملنگ کی صنعت کے مسائل سنے۔ اس موقع پر پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے گروپ لیڈر عاصم رضا کا کہنا تھا کہ فلور ملز کی صنعت پنجاب کی بڑی صنعت ہے اور پنجاب میں نوسو چالیس فلور ملز ہیں لیکن حکومت کی جانب سے اس صنعت کے لئے کوئی مستقل جامع پالیسی نہ ہونے کے باعث یہ صنعت مسائل کا شکار ہے۔
اس موقع پر صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری کا کہنا تھا کہ جب حکومت سنبھالی تو اس وقت گندم کے ذخائر بہتر لاکھ ٹن تھے جو سمجھ سے بالاتر ہے تاہم اب یہ ذخائر سولہ لاکھ ٹن ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ وہ ٹیکنیکل انسان نہیں ہیں اور نہ ہی انہیں محکمہ خوراک کی ٹیکنکل چیزوں کے بارے علم تھا لیکن انکی سمت درست تھی، صوبائی وزیر خوراک کا کہنا تھا کہ فلور ملز مالکان کی مدد نہ ہوتی تو اس وقت گندم کا جو بہتر لاکھ ٹن کا زخیرہ تھا وہ ختم نہ ہوتا اور اس سے مسائل پیدا ہوتے تاہم فوڈ سکیورٹی کے لئے گندم کا ذخیرہ کرنا چاہیے نہ کہ لاکھوں ٹن گندم فضول میں سٹاک کی جائے۔
انکا کہنا تھا کہ بارش اور ژالہ باری سے جو نقصانات ہوئے انکا جائزہ لینے کے لئے مختلف اضلاع کا دورہ کیا تاہم جہاں نقصان ہوا ہے وہاں حکومت کاشتکاروں کے ساتھ کھڑی ہے۔