ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

موٹروے زیادتی کیس، ملزم عابد کی سالی کا اہم بیان

موٹروے زیادتی کیس، ملزم عابد کی سالی کا اہم بیان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42)لاہور میں سیالکوٹ موٹر وے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کیس میں پولیس کو مطلوب مرکزی ملزم عابد ملہی ایک بار پھر پولیس کے پہچنےسےقبل فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، ملزم کی سالی نے کہا  عابد نے اپنا حلیہ مکمل طور پر تبدیل کر لیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد علی پولیس کے ہاتھ سے ایک بار پھر نکل گیا،گزشتہ روز موٹر وے گینگ ریپ کیس کاملزم عابد علی صوبہ پنجاب کے علاقے ننکانہ صاحب میں اپنی سالی کو ملنے آیا، پولیس کے پہچنے سے قبل فرار ہوگیا،کیشور بی بی نے دعوی کیا کہ انہوں نے موٹر وے عصمت دری کے معاملے میں ملزمان کی موجودگی کے بارے میں پولیس کو آگاہ کیا تھا، تاہم ، وہ 30 منٹ تاخیر سے پہنچے۔

انہوں نے کہا ، "میں عابد کے ساتھ ایک پارک میں موجود تھی جب پولیس اس کے قریب پہنچی اور اسے پکڑنے کی کوشش کی ، پولیس اہلکاروں نے جیسے ہی عابد علی پر ہاتھ ڈالا، ملزم اہلکاروں کو دھکا دے کر فرار ہوگیا۔عابد علی کی سالی کا مزید کہناتھا کہ عابد ننکانہ صاحب کے رائے بلار بھٹی پارک میں میرے ساتھ موجود تھا جب پولیس نے چھاپہ مارا لیکن پولیس اسے پکڑنے میں ناکام رہی۔

ملزم کی سالی  کیشور زہرا نے مزید دعویٰ کیا کہ ملزم کے فرار کے بعد ان کی جان بھی خطرے میں ہے کیونکہ انہوں نے اس کی موجودگی کے بارے میں پولیس کو آگاہ کیا تھا۔ عابد علی نے اپنا حلیہ مکمل طور پر تبدیل اورکلین شیو کر لی ہے، پولیس نے علاقے میں اس کی موجودگی کے شبہے کے تحت علاقے کے ایک مقامی قبرستان کو گھیرے میں لے لیاہے۔

واضح رہے کہ قبل ازیں پولیس کو ملزم کی اطلاع قصورکےگاؤں راجہ جھنگ میں ملی، اطلاع ملنےپرپولیس اس گاوں میں عابد کے رشتے دار کے گھر میں پوزیشن سنبھا لی،  پوزیشن سنبھالنےوالےپولیس اہلکاروں کی تعدادصرف4تھی، پولیس اہلکار گھات لگائے عابد کا گھر میں داخل ہونےکاانتظارکرتےرہے تاہم مرکزی ملزم عابد جب گھر کے دروازے پر آیا تو اس کو شک گزرا اور عابد گھر کے دروازے سے ہی بھاگ گیا ۔

 موجود ٹیم نے عابدکےفرارہونےپر ہوائی فائرنگ بھی کی،  عابد کے فرار ہونے کا جب سینئر افسران کو بتایا گیا تو اس کے بعد سی ٹی ڈی ، قصور پولیس سمیت لاہور پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی اور پانچ گھنٹے تک سرچ آپریشن کیا گیا جو بے سود رہا۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer