شاہین عتیق: احتساب عدالت نے آشیانہ سکینڈل کیس میں گرفتار فواد حسن فواد کے جسمانی ریمانڈ میں یکم اکتوبر تک توسیع کر دی. نیب آشیانہ سکینڈل کیس میں فواد حسن فواد کا اب تک 75 روز کا ریمانڈ لے چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں نیب نے آشیانہ سکینڈل کیس میں سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا۔ عدالت میں پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے۔ پانچ کروڑ کی رقم جو فواد کے بھائی وقارکے اکاؤنٹ اور پھر ان کی بیگم کے اکاؤنٹ میں آئی اس رقم کے حوالے سے تفتیش کو آگے بڑھانا ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے یہ رقم کامران کیانی کے اکاؤنٹ سے منتقل کی گئی ہے۔
وارث جنجوعہ نے کہا کہ فواد حسن کے بھائی وقارحسن کے ذرائع آمدن مطابقت نہیں رکھتے حالانکہ وقار حسن خود کو بزنس مین ظاہر کرتے ہیں مگر ان کے اکاؤنٹ سے یہ ظاہر نہیں ہوتا، عدالت کو بتایا گیا کہ آشیانہ کی تعمیرات کے ٹھیکہ کی منظوری کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد رقم ٹرانسفر ہوئی,یہ بھی معلوم ہوا ٹھیکہ لینے والی کمپنی کے اکاؤنٹ سے تین کروڑ روپے کی رقم وقارحسن کے اکاؤنٹ میں گئی۔
عدالت میں فواد حسن فواد کے وکیل قاضی مصباح ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ کاروباری لین دین کو جرم تصور کیا جا رہا ہے، فواد کے بھائی نے کاروبار کے لیے دو ارب روپے کا قرضہ لیا تھا۔ فواد حسن سے تفتیش مکمل ہو چکی. 75 روز سے ان کی تحویل میں ہے اس سے تفتیش مکمل ہو چکی لہذا اس کا ریمانڈ نہ دیا جائے۔ عدالت نے وکلا کے دلائل اور ریکارڈ دیکھنے کے بعد فواد حسن فواد کا نیب کو یکم اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ دے دیا۔