( شہزاد خان ابدالی) حفیظ سنٹر میں علی الصبح ہونیوالی خوفناک آتشزدگی نے سینکڑوں دکانوں کو خاکستر کردیا، کروڑوں روپے کا سامان جل کر راکھ ہوگیا۔
حفیظ سنٹر میں صبح ساڑھے چھ بجے سے لگی آگ تاحال قابو سے باہر ہے،11 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا۔ دکانوں میں پڑے کمپریسر اور پلازے میں گیس پائپ لائن پھٹنے سے وقفے وقفے سے دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ ریسکیو اور فائر بریگیڈ کی 33 سے زائد گاڑیاں اور 60 سے زائد ریسکیو اہلکار امدادی کارروائیوں میں مصروف مگر آگ پر قابو نہ پایا جاسکا۔
حفیظ سنٹر میں خوفناک آتشزدگی نے تباہی مچادی، صبح سویرے لگنے والی آگ نے پلازے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آگ کے شعلوں سے جہاں پر شخص دور بھاگ رہا تھا وہین پاک فوج کا ایک جو اتفاقا وہاں سے گزر رہا تھا۔ روتے ہوئے تاجر کی جمع پونجی بچانے اور پلازہ میں پھنسے تاجروں کو ریسکیو کرنے آگ کے شعلوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اندر کود گیا۔
فوجی جوان نے نہ صرف تاجر کے 50 لاکھ جلنے سے بچائے بلکہ آٹھ سے زائد افراد کو ریسکیو بھی کیا۔ سٹی فورٹی ٹو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جوان کا کہنا تھا کہ جانیں بچانا میرا فرض تھا، جسے ادا کیا۔ صدر لاہور چیمبر میاں طارق مصباح اور نائب صدر طاہر منظور چودھری نے پاک فوج کے جوان کو نقد انعام اور ایوارڈ دینے کا اعلان بھی کیا۔
انجمن تاجران کے قائدین نعیم میر، وقار احمد میاں سمیت دیگر تاجر قائدین نے جوان کے جذبے کو سہراتے ہوئے کہا کہ سوموار کے روز پاک فوج کے اس قابل فخر سپوت کو ایوارڈ دیا جائے گا۔
سانحہ کی خبر ملتے ہی شہر بھر کی تاجر برادری اور لاہور چیمبر کے قائدین حفیظ سنٹر پہنچ گئے۔تاجر برادری کا اربوں روپے کا سامان جل کر راکھ ہونے سےسینکڑوں افراد کا ذریعہ معاش ختم ہوگیا۔صدر لاہور چیمبر میاں طارق مصباح ،نائب صدر طاہر منظور چودھری آتشزدگی سے متاثرہ پلازے حفیظ سنٹر پہنچے اورپنجاب حکومت سے متاثرہ تاجروں کے نقصانات کا ازالہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
لاہور چیمبر کے صدرمیاں طارق مصباح نے مبارکباد دینے کیلئے لاہور چیمبر آنے والے تاجر وفود سے معذرت کرلی۔انہوں نےپیر کو سانحہ حفیظ سنٹر کے حوالے سے ہنگامی اجلاس طلب کرلیاہے۔چیئرمین لاہور بزنسمین فرنٹ امجد چودھری،نعیم میر ،یونس بیگ،نعیم خان ،ملک نعیم،لالہ یاسر نصیر،آغا افتخار،حافظ امیر علی اعوان،اشرف بھٹی،خالدپرویز اور طارق فیروز نے پنجاب حکومت سے متاثرہ تاجروں کے نقصان کے ازالے کے مطالبات کئے۔