مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد رفیع عثمانی انتقال کر گئے

مفتی اعظم پاکستان،مفتی محمد رفیع عثمانی، انتقال،سٹی42
کیپشن: Mufti Mohammad Rafi Usmani,file photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک) مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد رفیع عثمانی انتقال کر گئے۔مولانا فضل الرحمان اور گورنر سندھ نے مفتی رفیع عثمانی کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مفتی تقی عثمانی کے بڑے بھائی ، مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد رفیع عثمانی انتقال کر گئے، مفتی رفیع عثمانی طویل عرصہ سے علیل تھے ، مفتی محمد رفیع عثمانی جامعہ دارالعلوم کراچی کے صدر اور وفاق المدارس العربیہ کے سرپرست اعلیٰ تھے۔

  مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد رفیع عثمانی 21 جولائی 1936 کو پیدا ہوئے تھے ،مفتی رفیع عثمانی تحریک پاکستان کے رہنما اور مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع عثمانی کے بڑے صاحبزادے ہیں، مفتی محمد رفیع عثمانی کا شمار پاکستان کے سرکردہ علما میں ہوتا ہے، مفتی رفیع عثمانی درجن بھر کتابوں کے مصنف تھے ،مفتی رفیع عثمانی کی کتابوں میں درس مسلم، دو قومی نظریہ، نوادر الفقہ قابل ذکر ہیں۔

جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مفتی اعظم پاکستان ،صدر دارالعلوم کراچی مفتی رفیع عثمانی کی وفات پر دلی رنج وغم کا اظہار کیاہے، مولانا فضل الرحمان کاکہناتھا کہ مفتی محمد رفیع عثمانی کی وفات سے پاکستان ایک معتدل ،بلند پایہ ،فقیہ اور مفتی سے محروم ہوگیا،مفتی رفیع عثمانی کی گرانقدر علمی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

سربراہ جے یو آئی کا مزید کہناتھا کہ مفتی صاحب مرحوم متوازن افکار و نظریات کے حامل تھے،انہوں نے اپنی تصانیف اور خطبات سے اسلام کی حقیقی تصویر دنیا کے سامنے پیش کی،جدید فقہی مسائل ہمیشہ صائب موقف دیا۔انہوں نے کہاکہ مفتی صاحب کی وفات سے دل رنجیدہ اور غمزدہ ہے ،ان کی وفات ایک بڑے بھائی اور شفیق بزرگ کی وفات ہے،جے یو آئی جامعہ دارالعلوم کراچی اور خصوصاً برادر مکرم مفتی تقی عثمانی ،مولانا زبیر اشرف عثمانی کے غم میں برابر کی شریک بلکہ ہم خود غمزدہ ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ دعا ہے کہ اللہ کریم حضرت کی کامل مغفرت فرمائے ،درجات بلند فرمائے ۔ 

ادھر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے معروف عالم دین مفتی محمد رفیع عثمانی کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام کیلئے عظیم نقصان ہے ،دینی تعلیمات کے فروغ کیلئے مفتی صاحب کی خدمات بے مثال ہیں،ان کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلا ایک عرصہ تک پر نہیں ہوسکے گا۔