سموگ: ہائیکورٹ کانجی اداروں کے ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کاحکم

Lahore high court
کیپشن: Lahore high court
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے متعلق کیس کی سماعت ، عدالت نے پرائیویٹ اداروں میں ایک ہفتے کے لئے حاضری پچاس فیصد کم کرنے کا حکم ,,عدالت نے جوڈیشل ماحولیاتی کمیشن کے سکول بند کرنے کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا ،عدالت نے سموگ کے تدارک کے لئے ٹریفک پلان طلب کرلیا جبکہ عدالت کا ٹریفک کی ایمرجنسی کال ہیلپ لائن قائم کرنے کا بھی حکم دے دیا۔

 لاہورہائیکورٹ جسٹس شاہد کریم نےہارون فاروق کی متفرق درخواست پر سماعت کی ،ڈی جی محکمہ ماحولیات علی اعجاز سمیت دیگر پیش ہوئے،ہائیکورٹ ، جوڈیشل واٹر اینڈ ماحولیاتی کمیشن نے سموگ کے تدارک کیلئے سفارشات سے متعلق رپورٹ پیش کی ،فوکل جوڈیشل واٹر کمیشن سید کمال حیدر نے 5 صفحات پر مشتمل رپورٹ پیش کی ،   ۔ عدالت نے سموگ کے معاملے پر ناقص کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کرتےہوئے حکومت پنجاب کو ہدایت کی کہ فوری ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے پرائیویٹ اداروں میں 50 فیصد حاضری کی جائے، 50 فیصد گھروں  میں کام کریں جبکہ گوجرانوالہ ، لاہور  میں سموگ پر عدالت کے فیصلےپر عمل درآمد کے لیے روزانہ کی بنیاد پر کمشنر لاہور اجلاس کرکےرپورٹ پیش کریں  ۔ عدالت نے قرار دیا کہ آج یہ حال ہے کہ لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر بن چکا ہے ۔

عدالت نے سموگ کے تدارک کے لیے ڈی جی پی ڈی ایم اے اور کمشنر لاہور پر مشتمل کمیٹی تشکیل  دیدی تاکہ سموگ پر قابو پانے کے لیے لائحہ  عمل بنا سکیں. درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود سموگ کے تدارک کے لیے سنجیدہ اقدامات نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے سموگ بڑھ رہی ہے جو انسانی صحت کے لیے انتہا ئی  خطرناک ہے، عدالت سموگ کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کا حکم دے

ماحولیاتی کمیشن نے 400 سے زائد  ایئر کوالٹی انڈیکس والے علاقوں میں سکولوں کو بند کرنے اور آن لائن لینے کی سفارش کی ۔تاہم عدالت نے ماحولیاتی کمیشن کی سفارشات سے اتفاق نہیں کیا۔

ماحولیاتی کمیشن کی جانب سے مزید سفارش کی گئی ہے کہ  دھواں کنٹرول کرنیوالے آلات نہ لگانے والی فیکٹریوں کو 50 ہزار سے 1 لاکھ تک کے جرمانے کیے جائیں، پی ڈی ایم اے فصلوں کی باقیات کو جلانے کیخلاف مانیٹرنگ کرے، فصلوں کی باقیات جلانے کے علاقوں میں پٹواریوں زرعی افسروں کو بھی مانیٹرنگ کی ذمہ داری دی جائے، رپورٹ میں مزید سفارش کی گئی ہے کہ حلقہ پٹواری اور زرعی افسر اپنے علاقوں میں فصلوں کی باقیات جلانے کی پابندی کیخلاف کے ذمہ دار قرار دئیے جائیں۔

عدالت نے قرار دیا کہ گورنمںٹ اگر مناسب سمجھے تو سرکاری دفاتر میں بھی50فیصد حاضری کریں ، پی ڈی ایم دفتر میں سموگ سیل قائم کرنےکا حکم دے دیا ۔ عدالت نے ٹریفک پلان سمیت سموگ کے تدارک کے لئے دیگر اقدامات کی رہورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 19 نومبر تک ملتوی کردی۔