(ملک اشرف) ہائیکورٹ نے بلیرڈ کھیلنے کے تنازعے پر قتل کیس میں سزائے موت پانیوالا ایک اورقیدی کو بری کردیا، ہائیکورٹ نے پھانسی کی سزا پانے والے قیدی مہران بٹ عرف بابے عرف مٹھو کو بری کرنے کا حکم دیا، ملزم قتل کے وقوعہ کے آٹھ سال بعد بری ہوا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس شہرام سرور چودھری نے سزائے موت کے قیدی مہران بٹ کی اپیل پر سماعت کی۔ وکیل صفائی نے موقف اختیار کیاکہ باٹا پورمیں تین جنوری دوہزار بارہ کو محمد عامر کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا۔ قتل کے مقدمے میں چشم دیدگواہوں کی موجودگی ثابت نہیں ہوتی ۔ ٹرائل کورٹ نے ناکافی شواہدکےباوجود ملزم مہران بٹ کو سزائے موت سنادی۔
وکیل نے دلائل دیتے ہوئے استدعا کی کہ عدالت عالیہ ٹرائل کورٹ کے ملزم کو سزائے موت کے حکم کو کالعدم قرار دے۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل کی جانب سے سزائے موت کے قیدی کی بریت اپیل کی مخالفت کی گئی۔ سرکاری وکیل نے کہا پولیس تفتیش، میڈیکل رپورٹس اور گواہوں کے بیانات کے مطابق مجرم مہران بٹ قصوروار ہے۔ دو رکنی بنچ نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد سزائے موت کے قیدی کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔