واضح ہوگیا تحریک انصاف کس کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے، مولانا فضل الرحمان  

Maulana fazlur rehman,City42
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کاکہناہے کہ آج 60 ارکان کانگریس نے امریکی وزیرخارجہ کو خط لکھا ہے،خط میں لکھا گیا ہے عمران خان کو تحفظ دیں،واضح ہوگیا تحریک انصاف کس کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ امریکی وزیر خارجہ کو خط لکھنے والے امریکی ارکان کی زیادہ تر تعداد یہودی ہے،جو کل تک خط لہرا رہا تھا کہ امریکہ سازش کررہا ہے،آج اس کے یہودی لابیسٹ خط لکھ رہے ہیں اور ملک کے معاملات میں براہ راست مداخلت ہورہی ہے،واضح ہوگیا ہے کہ یہ کس کا ایجنٹ ہے اور کس کے ایجنڈے پر کام کررہا ہے ۔

 سربراہ پی ڈی ایم نے کہاکہ ریاست کو تباہ کرنے کا ایک خاص ایجنڈا ہے اور عمران خان کو اس کی تکمیل کے لئے انجیکٹ کیا گیا ،9 اور 10 مئی کوطول و ارض میں مظاہرے دیکھے گئے کیسے اداروں پر حملے کئے گئے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ جی ایچ کیو ، قلعہ بالا حصار، کلمہ طیبہ اور مساجد میں قرآن پاک کی بھی بے حرمتی کی گئی ،جس عمران خان کو امریکہ و یہودی لابی تحفظ کےلئے پاگل ہو رہی ہے اسے ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کررہی ہے ،ان دہشت گردوں کو کیوں عدالتوں سے سہولت کاری دی جارہی ہے ،ہماری عدالت سے سرٹیفکیٹ دیدیا گیا کہ اسے قتل سمیت کسی مقدمے میں گرفتار نہیں کیا جاسکے گا ۔

ان کاکہناتھا کہ پی ڈی ایم نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور اگر یہ صورتحال اب بھی برقرار رہتی ہے تو پھر یہ قوم کیساتھ عدالتوں کا اعلان جنگ ہے ،کہیں دیکھا کہ کبھی کسی مجرم کو عدالت نے رعایت یا تحفظ دیا گیا ہو ،ایک شخص اور لاڈلے کے لئے ملک کے آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں،سپریم کورٹ ، لاہور ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ سے جس طرح مجرموں کے حوصلے بڑھائے جارہے ہیں اسکی مثال نہیں ملتی ۔

ان کامزید کہناتھاکہ کسی مجرم کو سپریم کورٹ کی مرسڈیز میں وی وی آئی پی طریقے سے لایا گیا ؟یہ اقدام معزز عدالت کے چہرے کو داغدار کررہی ہیں،ایک خاص ایجنڈا کے تحت پاکستان کی سیاست میں ایک غیر ضروری عنصر کو تحفظ دیا جارہا ہے ،اس کا واضح مطلب ہے کہ ایک ادارہ ریاست کو کمزور کررہا ہے ،اگر ایسا محسوس کیا گیا تو ایک ایک بچہ میدان میں آئے گا، ہم اس پر خاموش نہیں رہیں گے ،بادی النظر میں ایسا لگتا ہے کہ اس طرح بلوائیوں کو خود عدالت جواز فراہم کررہی ہے ۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ کیا چوراہوں پر کھڑے ہوکر اس پر بحث کی جائے گی؟ سب کچھ سامنے آئے گا ابھی ہم کچھ نہیں کہہ رہے ،کونسا جج مجرم سے رابطے میں ہے، کون کس لابی سے ہے ، فی الحال ہم کسی کا نام نہیں لے رہے ،لیکن تنگ آمد بجنگ آمد کا معاملہ بن جائیگا، ہم سیاست میں نووارد نہیں ہیں۔

ان کاکہناتھا کہ عمران خان کے پشت پناہوں کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوچکا ہے،بلوائیوں میں آپ کے لوگ نہیں تو مطلب آپ کے حق میں کوئی نکلا ہی نہیں ہے ،تمہارے لانگ مارچ اور جیل بھرو پر کسی نے توجہ نہیں دی، ایسی صورت میں پھر بھی اسکو حب وطن کہا جائے گا ،ہمارے اور عوام کے صبر و تحمل کا امتحان نہ لیا جائے ،یہ صورتحال اسے عوامی غیض و غضب کی طرف لے جارہی ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

ان کاکہناتھا کہ ہم نے تمام تر بلوائیوں،بغاوتوں میں اپنا پرامن اور شائستگی کا ردعمل دکھایا ہے ،کسی کو اٹھائے جانے یا کسی کے جیل جانے پر میں خوش نہیں ہوسکتا،قانون سب کیلئے یکساں ہونا چاہئے،جب سویلین عدالتوں کا یہ حال تو پھر انکا ایکٹ حرکت میں آئے گا۔