(ویب ڈیسک)پنجاب کے بعد بلوچستان میں بھی سیاسی بحران پیدا ہونے لگا، قدوس بزنجو حکومت کو تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد پہلا دھچکالگ گیا۔
بلوچستان کابینہ کے صوبائی وزیر نوابزادہ طارق مگسی نے کابینہ سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے، طارق مگسی ذرائع کاکہناہے کہ تحریک عدم اعتمادپر دستخط کئے ، اس لئے کابینہ کا حصہ نہیں رہ سکتا ،قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ طارق مگسی نے قائم مقام گورنر جان جمالی کو آگاہ کردیا، طارق مگسی کا استعفیٰ کل دوپہر قائم مقام گورنر کو پیش کیا جائے گا۔
دوسری جانب حکومت سندھ نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سندھ مشتاق مہر کو عہدے سے ہٹا دیا ۔ آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹا کر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، حکومت سندھ نے ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر کامران فضل کو آئی جی سندھ کا اضافی چارج دے دیا۔
علاوہ ازیں وزارت منصوبہ بندی کے چیف اکانومسٹ محمد احمد زبیر مستعفی ہوگئے۔محمد احمد زبیر نے معاشی شرح نمو میں رد و بدل نہ کرنے کا موقف دیا تھا ، وزارت نے ان سے اس معاملے پر استعفیٰ طلب کیا تھا۔
ترجمان وزارت منصوبہ بندی نے محمد احمد زبیر کے استعفے کی تصدیق کردی۔ترجمان وزارت منصوبہ بندی کا کہنا ہے کہ استعفے کی وجوہات نہیں جانتے۔