ممنوعہ فنڈنگ کیس، پی ٹی آئی نے سکروٹنی کمیٹی پرسوالات اٹھا دیئے

ممنوعہ فنڈنگ کیس، پی ٹی آئی نے سکروٹنی کمیٹی پرسوالات اٹھا دیئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کے دوران تحریک انصاف فنانشل ‏ایکسپرٹ نے سکروٹنی کمیٹی پرسوالات اٹھا دیئے،  چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ جن چیزوں پہ دلائل ہوچکے ان پہ دوبارہ نہ ‏آئیں، اس طرح تویہ سلسلہ ختم نہیں ہوگا۔ 

چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے پی ٹی آئی ‏مبینہ ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کی، پی ٹی آئی کے فنانشل ایکسپرٹ نے ‏بریفنگ ‏کےدوران بتایا کہ سکروٹنی کمیٹی کس طرح کام کرے گی یہ طے نہیں ہوا، سکروٹنی ‏کمیٹی کچھ سوالات اٹھاتی اورتفصیل بتاتی، سکروٹنی کمیٹی کی پیشہ وارانہ ‏مہارت اگرکم ‏تھی تومعاونت لے لیتے، سکروٹنی کمیٹی ریسرچ میں وقت لگاتی توبہترتھا۔ ممبرسندھ ‏ناصردرانی نے کہا کہ آپ اکاؤنٹس کے حوالے بات کریں یہ دلائل ‏توہوچکے ہیں۔ ‏

‏پی ٹی آئی فنانشل ایکسپرٹ نے کہا کہ درخواست گزارسکروٹنی کمیٹی کومصدقہ دستاویزات ‏فراہم نہیں کرسکا۔ چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ ہم سمجھ رہے تھے کہ ہوسکتا ‏ہے آپ نے ‏قانون پڑھا ہو، آپ صرف اکاؤنٹس کی بات کریں گے، آپ توسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ ‏پربات کررہے ہیں۔پی ٹی آئی فنانشنل ایکسپرٹ نے کہا کہ ملنے ‏والے فنڈزکی تفصیل بھی ‏پیش کروں گا، ممبرشب فیس اورامدادی رقم دوالگ چیزیں ہیں۔

ممبرسندھ نے کہا کہ عطیات ‏کیسےآئے؟ قانونی یا کسی اورطریقے سے؟ فنانشل ‏ایکسپرٹ نے بتایا کہ تمام عطیات بنک ‏اکاؤنٹس میں آئے۔

ممبربلوچستان نے استفسارکیا کہ آپ توکیس پردلائل دے رہےہیں،آپ کا ‏مینڈیٹ کیا ہے؟ چیف الیکشن کمشنرنے ‏کہا کہ جن چیزوں پہ دلائل ہوچکے ان پہ دوبارہ نہ ‏آئیں، اس طرح تویہ سلسلہ ختم نہیں ہوگا، آپ اعدادوشمارپہ بات کریں۔

وکیل پی ٹی آئی ‏انورمنصورنے یقین دہانی ‏کروائی کہ کل سے ہم اعداد وشمارپربات کریں گے۔

درخواست ‏گزاراکبرایس بابرنے میڈیا سے گفتگومیں کہا کہ پی ٹی آئی فنانشل ایکسپرٹ الیکشن کمیشن ‏کومنی ٹریل کی تفصیلات نہ دے سکے۔