(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے پاکستان سپر لیگ کے اگلے سیزن میں کشمیر کے نام سے ٹیم شامل کرنے کا مطالبہ کردیا۔
شاہد آفریدی ان دنوں اپنی فلاحی تنظیم شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کے کاموں اور غریب افراد کی مدد کے لیے ملک کے مختلف علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں اور اسی سلسلے میں وہ آزاد کشمیر بھی گئے۔ باغ میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بورڈ سے مطالبہ کیا کہ اب جو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا ایڈیشن ہوگا اس میں اگلی ٹیم کشمیر کے نام سے بنائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ میں پاکستان سپر لیگ میں اپنے آخری سیزن میں کشمیر کی فرنچائز کی قیادت کرنا چاہتا ہوں، شاہد آفریدی نے کہا کہ میں پی سی بی سے درخواست کرتا ہوں کہ اگلی جو بھی فرنچائز ہو وہ کشمیر کے نام سے ہونی چاہیے اور میں ابھی سے اس کا کپتان بننے کے لیے تیار ہوں۔اس موقع پر انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو کورونا وائرس سے بھی بڑی بیماری قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار مذہب کی بیماری میں مبتلا ہے اور مذہب کے نام پر مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ظلم کررہی ہے۔
بوم بوم آفریدی نے کہا کہ بھارت کو دنیا و آخرت میں اپنے ہرظلم کا حساب دینا ہوگا اور اپنے آپ کو بہادر سمجھنے والا بھارتی وزیر اعظم مودی ایک ڈرپوک شخص ہے جس نے چھوٹے سے کشمیر میں 7لاکھ سے زائد فوج جمع کردی ہے۔اپنے خطاب میں 398 ون ڈے، 99 ٹی20 اور 27ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز رکھنے والے شاہد آفریدی نے مقبوضہ کشمیر کے عوام اور پاک فوج کو ان کی جدوجہد پر سلام کیا۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان نے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے پر اقوام متحدہ کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ میں آج تک سمجھ نہیں سکا کہ اقوام متحدہ کیوں بنی ہے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ خود دیکھے کون کس پر ظلم کررہا ہے۔اس موقع پر قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کشمیر میں رہائش کی خواہش بھی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر کشمیری زمین دے دیں تو میں یہیں اپنا گھر بنا لوں گا۔