ویب ڈیسک: وزیر دفاع خواجہ آصف نے عمران خان کی طرف سے بات چیت کی پیش کش مسترد کر دی۔
خواجہ آصف نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میرے نزدیک عمران خان کا اعتبار زیرو ہے ، عدم اعتماد کی رات عمران خان نے آئین توڑا ، تب سے اب تک انہوں نے جو کچھ کیا اس کے بعد ان کا کیا اعتبار رہ جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب عمران خان حکومت میں تھے تو ہم نے دو دو گھنٹے ان کا انتظار کیا مگر وہ اپنی بات کر کے چلے جاتے تھے ، جنرل باجوہ نے ان کی منتیں کیں کہ بھارت نے ہم پر حملہ کیا ہے ، بیٹھ کر بات کر لیں ، مگر وہ نہیں آئے، ہم یہ سب کیسے بھول جائیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے تو منصب کا تقاضا ہے کہ انہوں نے بات چیت کی حمایت کی مگر وہ مریم کے مؤقف کے ساتھ ہیں ، پچھلے چند ماہ کے دوران عمران خان نے جو زبان بولی ، ہر چار دن بعد ان کا بیانیہ بدل جاتا ہے ، ایسے آدمی سے کیا بات کی جائے؟
واضح رہے کہ جمعرات کو چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے ایک بار پھر سب سے بات چیت اور مذاکرات کے لیے آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی ترقی اور جمہوریت کیلئے کسی سے بھی بات کرنے کے لیے تیار ہوں۔سوشل میڈیا پر جاری بیان میں عمران خان نے کہا کہ حقیقی آزادی کی جدوجہد میں ہمارے ساتھ شامل پاکستان کے عوام اور لاہور سمیت پاکستان بھر سے آنے والے اپنے کارکنان کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ عمران خان نے مزید لکھا کہ پاکستان کی ترقی، مفادات اور جمہوریت کے لیے میں کسی قربانی سے گریز نہیں کروں گا، اس ضمن میں کسی سے بھی بات کرنے کے لیے تیار ہوں اور اس جانب میں ہر قدم اٹھانے کے لیے تیار ہوں۔