قذافی بٹ: نوازشریف کیخلاف بطور وزیراعلیٰ پلاٹس الاٹمنٹ کرنے پر بھی کارروائی کی تیاری، پنجاب حکومت نے اینٹی کرپشن کو ریکوری اور پلاٹ الاٹ کرنیوالے کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے پہلے دور حکومت میں اراکین اسمبلی سمیت من پسند افراد میں میرٹ سے ہٹ کر پلاٹوں کی الاٹمنٹ کی گئی، بلاتفریق احتساب کے عمل کو یقینی بنائیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ایوان وزیراعلیٰ میں پریس کانفرنس میں نواز شریف کی جانب سے پہلے دور میں بطور وزیراعلی پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ سردار عثمان بزدار نے کہا کہ 450 افراد بشمول 15 اراکین اسمبلی کو 1392 پلاٹس میرٹ سے ہٹ کردیے گئے۔ اینٹی کرپشن کو الاٹمنٹس کے خلاف قانونی کارروائی کا کہا گیا ہے، جن کو پلاٹس دئیے گئے ان سے ریکوری کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت قانون کی عملداری کو یقینی بنائے گی، قبضہ مافیا کے خلاف بلاتفریق کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ قبضوں میں کوئی بیوروکریٹ ملوث ہو یا سیاستدان اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔ عثمان بزدار نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کے کیس کا فیصلہ آتے ہی الیکشن کروائے جائیں گے، حکومت اسکے لیے تیار ہے۔
نون لیگ نے اپنے ادوار حکومت میں ہر ادارے کو بلاتفریق لُوٹا
— Usman Buzdar (@UsmanAKBuzdar) March 18, 2021
جب میاں نواز شریف وزیراعلیٰ پنجاب بنے تو ایک ملیریا سپروائزر کو DG LDA بنا کر اربوں روپے کے 1352 سرکاری پلاٹس کی بندر بانٹ کی گئی
14 نون لیگی MPAs اور 1 سینیٹر نےبھی اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئےpic.twitter.com/XUH6yviFWx
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ نواز شریف نے صوابدیدی کوٹے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پلاٹس الاٹ کئے۔ پنجاب میں 87 فیصد قبضے کی جگہ کو واگزار کروا لیا گیا ہے۔ 1 لاکھ 64 ہزار ایکڑ سرکاری زمین میں سے 1 لاکھ 46 ہزار ایکڑ واگزار کروا لی گئی ہے۔
جن 15 اراکین اسمبلی کوپلاٹ الاٹ کیے گئے ان میں راجہ اشفاق سرور مرحوم، خالد جاوید ورک، میاں عبدالخالق، سردار عبد الرشید ڈوگر، چودھری عمر حیات، چودھری نذیر احمد، بختار منیر خان، صاحبزادہ خضر حیات، صوبیدار خان مندوخیل، اختر علی، میاں محمود الحسن، سید مظہر الحسن، صداقت علی، شریف مسیح گل،انوالحق، غلام محمد اور طفیل احمد شامل ہیں۔