زاہد چودھری: ٹیچنگ ہسپتالوں میں کورونا ویکسین کا سٹاک ختم، ستر فیصد ڈاکٹرز ، نرسز اور پیرامیڈیکس کی تاحال ویکسینیشن نہ ہوسکی، ویکسین کا مزید سٹاک نہ ملنے کے باعث ویکسی نیشن لگوانے والوں کی دوسری خوراک بھی خطرے میں پڑ گئی۔
حکومت کی جانب سے کورونا ویکسین سب سے پہلے فرنٹ لائن ہیلتھ پروفیشنلز کو لگانے کا آغاز تو کیا گیا لیکن یہ مرحلہ تاحال ادھورا ہے۔ میو ہسپتال، سروسز ہسپتال، جنرل ہسپتال، جناح ہسپتال، شیخ زید ہسپتال سمیت ٹیچنگ ہسپتالوں میں کورونا ویکسین کا سٹاک مکمل طور پر ختم ہوگیا ہے۔ٹیچنگ ہسپتالوں میں 70 فیصد سے زائد طبی عملے کی تاحال ویکسینیشن نہیں ہوسکی ہے۔
دوسری جانب کورونا ویکسین کی پہلی خوراک لگنے کے 20 سے 28 روز میں دوسری خوراک لگنا لازمی ہے لیکن ویکسین کا سٹاک ختم ہونے سے ٹیچنگ ہسپتالوں کے ویکسین لگوانے والے ہیلتھ پروفیشنلز کی ویکسین کی دوسری خوراک کھٹائی میں پڑ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کے ساڑھے تین لاکھ میں سے اب تک صرف ایک لاکھ ہیلتھ ورکرز کو کورونا ویکسین کی پہلی خوراک لگی ہے اور صرف 25 ہزار ورکرز کو دوسری خوراک لگائی جاسکی ہے۔