موٹروے پر خاتون سے زیادتی، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا

موٹروے پر خاتون سے زیادتی، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی ساہی: انسداد دہشت گردی عدالت نے موٹروے گینگ ریپ کیس میں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ 20 مارچ تک محفوظ کر لیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج ارشد حسین بھٹہ نے کیمپ جیل میں کیس کی سماعت کی۔ پراسکیوشن کی طرف سے ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل عبدالجبار ڈوگر اور وقار بھٹی نے دلائل دیئے کہ ملزموں کیخلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، ملزم عابد ملہی کا ڈی این اے جائے وقوعہ سے میچ کر کے گرفتار کیا گیا جبکہ ملزم شفقت علی نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنا جرم قبول کیا۔ پراسکیوشن نے دلائل میں کہا کہ ملزم عابد ملہی کو متاثرہ خاتون نے مجسٹریٹ کے سامنے شناخت کیا، ملزموں نے سنگین جرم کا ارتکاب کیا لہذا شواہد اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ 

ملزموں کی طرف سے قاسم آرائیں ایڈووکیٹ اور شیر گل قریشی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ سی ڈی آر کے مطابق ملزم شفقت کی موجودگی ظاہر نہیں ہوتی جبکہ ملزم شفقت علی عرف بگا کی شناخت پریڈ گرفتاری کے 22 دن بعد کروائی گئی اور ملزم شفقت کا ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت بیان ایک ماہ اور 18 دن کی تاخیر اور دباؤ کے تحت کروایا گیا۔

وکیل صفائی نے مزید دلائل دیئے کہ ملزم شفقت علی کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت بیان قلمبند کروانے کیلئے فیئر ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا اور قبول جرم کا۔ بیان قلمبند کرواتے ہوئے مقدمہ کا تفتیشی افسر بھی عدالت میں موجود تھا۔ وکیل صفائی نے دلائل دیئے کہ جیل میں شناخت پریڈ کے دوران اسی اہلکار کے ذریعے متاثرہ خاتون کو جیل کے اندر لایا گیا جو ملزموں کو پہلے دیکھ چکا تھا۔ انہوں نے مزید دلائل دیئے کہ ملزم عابد ملہی کی عمر دستاویزات میں 35 برس لکھی گئی جبکہ ملزم حقیقی عمر 20 سال ہے۔ عدالت نے پراسیکوشن کو حتمی دلائل کیلئے 20 مارچ کیلئے طلب کر لیا ہے۔