انڈونیشیا، پاکستان کا مشترکہ تہذیبی ورثہ؛ "تہذیب کےسنگم کا سراغ" کےنام سےنمائش

Exhibition on Indonesia and Pakistan civilization, Lahore Museum, City42
کیپشن: File Photo لاہور عجائب گھر میں انڈونیشیا اور پاکستان کی"تہذیب کے سنگم کا سراغ" کے عنوان پر نمائش کل شروع ہو گئی۔ نمائش میں نوادرات، قدیم تحریروں اور حیرت انگیز مجسموں کے محفوظ قدیم خزانے کو  عوام کے ملاحظہ کے لئےپیش کیا گیا ہے۔
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

کومل اسلم: لاہور عجائب گھر میں انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان "تہذیب کے سنگم کا سراغ" کے عنوان پر نمائش کا انعقاد کیا گیا ۔نمائش کا افتتاح میں وزیر صحت جاوید اکرم اور انڈونیشیا کے سفیر مسٹر ایڈم ایم ٹو کیوں نے کیا۔
ڈائریکٹر لاہور عجائب گھر محمد عثمان ، ایم این اے شائستہ پرویز ، معروف آرٹسٹ ساجدہ ونڈو اور استاد بشیر  نے افتتاحی تقریب میں خصوصی شرکت کی نمائش میں نوادرات، پرانی تحریریں اور حیرت انگیز مجسموں کو اچھی طرح سے محفوظ قدیم خزانے کو اجاگر کیا گیا۔ اس موقع پر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ لاہور عجائب گھر کے اس طرح کے ثقافتی متبادل تقریبات پاکستان کا سوفٹ امیج پوری دنیا میں دے رہے ہیں ۔ ڈائریکٹر لاہور عجائب گھر محمد عثمان نے کہا یہ مشترکہ تعاون ثقافتی تبادلے کی طاقت کی گواہی دیتا ہے جو صدیوں کے دوران فنکارانہ اثرات کی خوبصورتی کو ظاہر کرتا ہے ۔سفیر انڈونیشیا مسٹر ایڈم ایم ٹونگیو کا کہنا تھا کہ تاریخی طور پر ہماری دونوں برادر قومیں دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ہیں، جن میں علاقائی اور ثقافتی رابطے کی نمایاں موجودگی ہے جس نے دونوں طرف ثقافت، آرٹ کی شکلوں، کھانوں اور فن تعمیر میں دلچسپ مماثلتیں پیدا کی ہیں۔