کالعدم تنظیموں کی فنڈنگ کے الزام میں گرفتار ملزمان کی قسمت کا فیصلہ ہوگیا

کالعدم تنظیموں کی فنڈنگ کے الزام میں گرفتار ملزمان کی قسمت کا فیصلہ ہوگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( عرفان ملک ) کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کالعدم تنظیموں کی فنڈنگ کے الزام میں گرفتار ملزمان کو انسداد دہشت گردی عدالت نے فیصلہ سنا دیا، گرفتار مجرم جماعۃالدعوۃ کے سرگرم رہنما تھے۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جماعۃالدعوۃ کے رہنما پروفیسر ظفر اقبال اور یحیی مجاہد کو پانچ، پانچ سال قید پچاس ہزار جرمانہ کی سزا سنا دی۔ عدالت نے پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی کو ایک سال قید بیس ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنا دی، اسی طرح عدالت نے حافظ عبدالسلام بن محمد کو بھی ایک سال قید بیس ہزار جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 3 کے جج اعجاز احمد بٹر نے کیس پر فیصلہ سنایا۔ جماعۃالدعوۃ کی طرف سے نصیرالدین نیئر ایڈووکیٹ نے عدالت میں دلائل مکمل کیے۔ سی ٹی ڈی کی طرف سے درج مقدمہ نمبر 20/19 میں تمام گواہوں کے بیانا ت ریکارڈ کیے گئے۔

یاد رہے انسداد دہشت گردی عدالت نے چند ماہ قبل جماعۃالدعوۃ کے مرکزی رہنما حافظ محمد سعید اور پروفیسر ظفر اقبال کو مجموعی طور پر گیارہ گیارہ سال قید سزا سناٸی تھی۔

دوسری جانب پنجاب حکومت نے اپنی تحویل میں لیے گئے کالعدم تنظیموں سے مدرسوں کے لیے نئے مالی سال میں باقاعدہ فنڈ مختص کردیئے ہیں، بجٹ دستاویزات کے مطابق نئے مالی سال میں ان مدرسوں کی مالی معاونت اور اساتذہ کی تنخواہوں کے فنڈز رکھے گئے ہیں۔

دستاویزات کے مطابق پنجاب حکومت نے نئے مالی سال میں 1 ارب 35 کروڑ روپے تحویل میں لیے گئے مدرسوں کے لیے مختص کردیئے ہیں، اس سے قبل مدرسوں کے لیے فنڈ اضافی گرانٹ کے طور پر تاخیر سے دی جاتی تھی ۔جبکہ راواں سال ان مدرسو میں بچوں کی کفالت اور دیگر انتظامی اخراجات کے لیے دو ارب روپے سے زائد کے اخراجات کیے تھے۔