سابق حکومت کی توجہ گالم گلوج اور الزامات پر رہی، وزیراعظم

سابق حکومت کی توجہ گالم گلوج اور الزامات پر رہی، وزیراعظم
سورس: city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: اسلام آباد، وزیراعظم شہبازشریف ماڈل اسپیل اکنامک زون کے سنگ بنیاد کی تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہےایسامنصوبہ جوکئی سال پہلے شروع ہوجانا چاہئے تھا پانچ سال تاخیر ہوئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پورے پاکستان میں سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زون تعمیر ہونا تھے،تیس ارب ڈالر کی 2015 سے2018 تک سرمایہ کاری کی گئی جبکہ پی ٹی آئی کے 4سالہ دور میں صنعتی زونز پر سست رفتاری سے کام کیا گیا۔ سی پیک نواز شریف کی کاوش تھی جس کی بدولت 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ۔ہماری حکومت 15 ماہ تو فائر فائیٹنگ میں ہی گزر گئے، وزیراعظم چین نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو خیرباد کہنا شروع کردیاہے۔ 
پاکستان کے پاس موقع تھا کہ چینی ٹیکسٹائل ٹیکنالوجی یہاں لاتے لیکن 2018 کے بعد سی پیک کو روک دیا گیا ۔سابق حکومت نے بیرونی تعلقات خراب کرنے کی دنستہ کوشش کی ۔سابق حکومت کی توجہ گالم گلوج اور الزامات پر رہی ۔سی پیک روکنے کی وجہ سے چین کے ساتھ تعلقات خراب ہوئے۔معاشی استحکام کے لیے آئی ایم ایف پروگرام ضروری ہے ، پچھلی حکومت کی طرح معاہدہ نہیں توڑیں گے ۔بے پناہ چیلنجز کا سامنا ہے ، ملک کو آگے لے کر جائیں گے ۔آئی ایم ایف پروگرام کی پاسداری کریں گے۔ڈیفالٹ کا خطرہ اب ختم ہوچکا ہے ، پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر آج 14 ارب ڈالر  کے قریب ہیں۔ہماری برآمدت اتنی کم ہیں کہ ہمیں شرم سے ڈوب مرنا چاہیے ۔