(سٹی42) مہنگائی کے ستائے عوام پر ایک اور وار کردیا گیا،حکمران جماعت نے تبدیلی کے نام پر عوام کا جینا دوبھر کردیا، آئے روز عوام کا امتحان لیا جارہا ہے، مہنگائی کی وجہ سے عوام تلملا اٹھے ہیں، اب حکومت نےادویات کی قیمتوں میں7سے10فیصد اضافے کی اجازت دیدی۔
تفصیلات کے مطابق عوام کو ایک طرف ریلیف کی باتیں کی جارہیں ہیں تو دوسری جانب مہنگائی ڈبل رفتار سے بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے عوام حکومت سے نالاں نظر آرہی ہے، حکومت نے غریب سے علاج معالجے کی سہولیات بھی چھیننا شروع کردیں ہیں جس کی وجہ سے عوام پریشان ہیں۔ حکومت نے مہنگائی کاایک اور بم عوام پر گرادیا ہے، حکومت نے ادویہ ساز کمپنیوں کو ادویات کی قیمتوں میں7سے 10 فیصد اضافہ کرنے کی اجازت دیدی۔
قیمتوں میں اضافہ کی اجازت،کنزیومر پرائس انڈیکس کے تحت کیا گیا، ڈریپ نے اس ضمن میں باضابطہ ڈرگ پرائسنگ پالیسی میں ترمیم منظور کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کردیا۔ ڈریپ نے پالیسی میں ترمیم وفاقی حکومت و ڈریپ کی پالیسی بورڈ کی منظوری وسفارش پر کردی ہے ادویہ ساز کمپنیاں و امپوپرٹرزکو بنیادی ادویات کی قیمتوں میں7 فیصد کی اجازت دے دی۔
جاری نوٹی فکیشن میں ادویہ ساز کمپنیوں کو دیگر ادویات کی قیمتوں میں10فیصداضافہ کی اجازت د ی گئی ہے، ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کنزیومر پرائس انڈیکس کے مطابق ہر سال وزارت صحت کرے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں آٹا چکی مالکان نے آٹے کی قیمت میں 3 روپے فی کلو اضافہ کر دیا ہے۔آٹا چکی مالکان کی ایسوسی ایشن نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت 2100 روپے فی من ہوگئی ہے، گندم منہگی ہونے کی وجہ سے چکی آٹے کی قیمت میں اضافہ کرنے پر مجبور ہیں، آج سے قیمت 67 روپے فی کلو ہو گی۔