(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر لاہور کے منرل واٹر بوتلوں کی قیمتیں مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا، عدالت نے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے ڈی سی سے ریسٹورنٹس اور ہوٹلوں پر منرل واٹر کی قیمتیں مقرر کرنے پر جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس جواد حسن نے محمد عمر فاروق کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کہ ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایکٹ 1976 کے دائرہ کار میں رہ کر کام کر رہے ہیں۔ ڈی سی لاہور نے پرائس کنٹرول ایکٹ 1977 کے تحت منرل واٹر کی قیمتیں مقرر کیں۔ ڈی سی کے پاس پرائس کنٹرول ایکٹ کے تحت ہوٹلوں اور ریسٹریسٹس پر قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار نہیں۔
پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اشفاق احمد کھرل پیش ہوئے۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مارکیٹ سے خریداری کرکے مہنگے داموں منرل واٹر فروخت کیا جا رہا ہے۔ ڈی سی کے پاس پرائس کنٹرول ایکٹ 1977 کے تحت اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کی مانیٹر کرنے کا اختیار ہے۔ عوام کو سستے داموں اشیائے ضروریہ مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ کسی کاروبار میں عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
وکیل نے ےمزید کہا کہ ڈی سی کے پاس ہوٹلوں اور ریسٹورنٹ سمیت دیگر جگہوں پر اشیاء کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار ہے۔
عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ڈی سی کی جانب سے ریسٹورنٹس اور ہوٹلوں میں منرل واٹر کی بوتلوں کی قیمتں مقرر کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے ڈی سی جواب طلب کرلیا۔