ویب ڈیسک : متحدہ عرب امارات پر ڈرون حملے کے بعد خطے میں کشیدگی میں اضافہ ۔ تیل کی عالمی قیمت میں ایک ڈالر کا اضافہ ہوگیا برینٹ کے خام تیل کی قیمت بڑھ کر 85 سینٹ یا ایک فیصد بڑھ کر 87 اعشاریہ 33 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے ۔ پچھلے سات سال میں ہونے والا سب سے بڑا اضافہ ہے ۔
نئے سیاسی وعسکری تناؤ کے باعث پوری عالمی مارکیٹ میں مشکل صورتحال کے آثار نمایاں ہیں۔
برینٹ کے خام کی قیمت بڑھ کر 85 سینٹ یا ایک فیصد بڑھ کر 87 اعشاریہ 33 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے، اس سے قبل ایسا 29 اکتوبر 2014 کو ہوا تھا جب ایک روز میں 87 اعشاریہ 55 ڈالر بی بیرل تک پہنچا تھا۔ یو ایس ویسٹ انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت میں ایک اعشاریہ 13 یا 14 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا جو کہ دو ماہ کی بلند ترین سطح ہے جبکہ پیر کے روز امریکہ میں عام تعطیل کی وجہ سے تجارت معطل رہی۔
تجزیہ کاروں نے بری خبروں کا عندیہ دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ سخت موسم سرما کے باعث ایندھن کی کھپت زیادہ ہے جبکہ کورونا کے بعد دنیا دو سال کے لاک ڈاؤن کے بعد معمول کی زندگی پر لوٹ رہی ہے تواس سال تیل کی طلب رسد سے بڑھ جائے گی۔۔
اوپیک پلس کے ارکان ہر روز چار لاکھ بیرل تیل فراہم کرنے میں ناکام ہوتے ہیں تو قیمتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے ۔