بلوچستان میں پیپلزپارٹی حکومت بنائے گی:سرفرازبگٹی

بلوچستان میں پیپلزپارٹی حکومت بنائے گی:سرفرازبگٹی
کیپشن: File photo
سورس: google

(طیب سیف)سابق وزیر داخلہ سرفراز بگٹی  نے کہا ہے کہ کچھ حلقوں میں ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ،چئیرمین بلاول بھٹو نے تمام الیکشن کو تحفظات کے باوجود کھلے دل سے تسلیم کیا ہے ۔بلوچستان کے لوگوں نے ہمیں تاریخی مینڈیٹ دیا ہے ۔

 پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قوم پرست جماعتوں نے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑا ہے اور اب مشترکہ طور پر احتجاج کر رہی ہیں،ہم جن حلقوں میں تحفظات ہیں وہاں متعلقہ اداروں کو رپورٹ کریں گے۔اگر کسی اور کو بھی مسائل ہیں تو وہ الیکشن ٹربیونلز میں جائیں۔ہم نے لوگوں کو تکلیف نہیں پہنچائی ،سڑکیں بند نہیں کیں۔
 انہوں نے کہا ہے کہ چھ آزاد امیدوار پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں،سی ایم کا انتخاب کا چناؤپارٹی کرے گی۔پارٹی لیڈر جس کا چناؤ کریں گے سب قبول کریں گے۔ کمشنر راولپنڈی کے بیان پر تحقیقات ہونا لازمی ہیں۔ ریاست پاکستان کو ضرورت پڑنے پرپی پی پی  ہمیشہ حاضر ہوئی ،مسلم لیگ ن بلوچستان میں سپورٹ کا عندیہ دے چکی ہے۔

 سرفراز  بگٹی نے کہا کہ جو لوگ ان قوم پرستوں سے جیتے وہ پہلی بار نہیں جیتے، ہمارے لوگ بھی کئی جگہوں سے غیریقینی طور پر ہارے ہیں، ہماری پارٹی کو بلوچستان کے کئی حلقوں میں تشویش ہے، اختر مینگل جو  زبان استعمال کر رہے ہیں وہ کوئی مہذب سیاستدان استعمال نہیں کر سکتا، قوم پرستوں کو پیپلزپارٹی کا مینڈیٹ ہضم نہیں ہورہا۔

 ان کا کہنا تھا کہ ہم ان کی تمام ترگھناؤنی حرکتوں کے باوجود بلوچستان میں حکومت بنائیں گے، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ان حرکتوں سے ہمارے ارادے پست ہو جائیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے، ہم اپنی حکومت کے دوران بلوچستان کی عوام کی بہترین خدمت کریں گے۔
دوسری جانب سردار سربلند خان نے کہا کہ بلوچستان کی عوام نے پیپلزپارٹی کو بڑا مینڈیٹ دیا ہے، ہم بہت جلد اتحادیوں سے مل کر حکومت بنانے والے ہیں۔ پیپلزپارٹی جلد بلوچستان میں حکومت سازی کو حتمی شکل دے گی،کل بلوچستان میں کچھ لوگوں نے ہمارے اداروں کے خلاف بات کی، اختر مینگل نے اپنے دور میں کرپشن کی انتہا کر دی تھی، اختر مینگل کو ان کے اپنے کرتوتوں نے ہرایا ہے، وہ اور ڈاکٹر مالک تنقید کرنے کے بجائے اپنے گریبانوں میں جھانکیں، محمود خان اچکزئی کی پارٹی دو حصوں میں تقسیم ہو چکی ہے۔