لیاقت چٹھہ صاحب کو 9 دن بعد کیوں یاد آیا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی؟ خواجہ آصف

لیاقت چٹھہ صاحب کو 9 دن بعد کیوں یاد آیا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی؟ خواجہ آصف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ انتخابی عمل میں کمشنر کا کوئی کردار نہیں ہوتا۔

 سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کمشنر صاحب نے جو بات کی اس کی حقیقت شام تک سب کے سامنے تھی، پہلے دو چار گھنٹے بعد ہی ان کے مقاصد سامنے آگئے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمشن نے اس کیس کا نوٹس لیتے ہوئے کمیٹی بنا لی ہے اور 3 دن میں رپورٹ آجائے گی تو اس پر بات کرنا غیر مناسب ہوگا، الیکشن پروسس کا سارا کنڑول ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر اور ریٹرننگ افسر کے ذمے ہوتا ہے، کمشنر کا بالواسطہ تعلق ہوسکتا ہے لیکن براہ راست ان کا الیکشن کے عمل سے کوئی تعلق نہیں۔

سابق وزیر نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کا بیک گراؤنڈ بھی سامنے آچکا ہے، لیاقت چٹھہ صاحب کو 9 دن بعد کیوں یاد آیا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی قائدین ماضی کے بیانات سے انحراف کر رہے ہیں، اقتدار کے لئے جو فیصلے کئے جا رہے ہیں اس سے عوام مایوس ہوں گے، پیپلزپارٹی سے ہماری ورکنگ شراکت داری رہی ہے، جن پر دھاندلی کے الزامات لگے ان کے ساتھ احتجاج اور ساتھ نبھانے کی بات کی جا رہی ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پنجاب میں مسلم لیگ سادہ اکثریت سے حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے، کل شام کو وفاق کی حکومت کے لئے پیش رفت ہوئی ہے، جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا معاشی استحکام نہیں آ سکتا، سیاست دانوں کو ذات سے ہٹ کر عوام کے وسیع تر مفاد کے لئے فیصلہ کرنا ہوگا۔