ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اورنج ٹرین گلے کی ہڈی بن گئی

اورنج ٹرین گلے کی ہڈی بن گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(قذافی بٹ) اورنج ٹرین چلانے کیلئے  پنجاب کابینہ نے بھی ہاتھ کھڑے کر دئیے،  مہنگے کرائے ہوئے تو سفر کون کرے گا ؟ غریب سفر کے قابل نہ ہوا تو بدنامی حکومت کی ہوگی، کابینہ کے تمام اراکین کرائے پر سبسڈی دینے کے خلاف ہوگئے۔
پنجاب کابینہ کے اجلاس میں ٹرین نہ چلانے کا الزام پنجاب اسمبلی کے سر تھوپنے کا فیصلہ کیا گیا۔  اجلاس شروع ہوتے ہی میٹرو اورنج ٹرین کرائے کا معاملہ زیربحث آیا تو وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے کرایہ 40 روپے کرنے کی تجویز دی کہ اس کرائے پر ٹرین چلائی تو جائے، جس پر کابینہ کے ایک رکن نے ٹرین کو سفید ہاتھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پراجیکٹ شروع بھی کیا تو کریڈٹ ن لیگ کو جائے گا۔  جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے کابینہ کے اہم رکن نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا کیا قصور؟ اورنج ٹرین کو جو سبسڈی دینا ہے یہ ادھر کیوں نہیں خرچ کرتے، کابینہ کے اجلاس میں کسی ایک وزیر نے بھی میٹرو اورنج پر سبسڈی کی حمایت نہیں کی۔
محکمہ خزانہ اور محکمہ ٹرانسپورٹ پہلے ہی سبسڈی دینے کے خلاف تھے، وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار 40 روپے کرایہ کرنے کے حامی تھے، کابینہ اراکین کے یکجا ہونے پر انہیں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنا پڑا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ خزانہ کی جانب سے یہ موقف اختیار کیا گیا کہ اورنج ٹرین کا کرایہ 50 روپے بھی کردیں تو 10 ارب روپے کی سبسڈی دینا پڑے گی۔  اگر سبسڈی نہ بھی دیں تو پھر بھی خزانے پر دیگر معاملات کی مد میں بوجھ پڑے گا،  اجلاس میں پھر فیصلہ کیا گیا کہ اس معاملے کو پنجاب اسمبلی میں رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں: اورنج لائن ٹرین کا الیکٹریکل و مکنیکل ورک تیزی سے تکمیل کی طرف گامزن

Malik Sultan Awan

Content Writer