لاہور ہائیکورٹ نے شریف فیملی کو خوشخبری سنادی

لاہور ہائیکورٹ نے شریف فیملی کو خوشخبری سنادی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے چودھری شوگرملز  کیس میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔ 

لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں بنچ نے کیس کی سماعت کی, درخواست گزار کی جانب سے امجد پرویز ایڈ ووکیٹ پیش ہوئے. عدالت نے یوسف عباس کو ایک، ایک کروڑ کے 2 مچلکوں پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ 

دوران سماعت نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ  53 کروڑ روپے ملزم کے اکاؤنٹ میں آئے،  53 کروڑ کی رقم کو ایف بی آر کے ریکارڈ میں ظاہر نہیں کیا گیا،  1 ارب سے زائد اکاؤنٹ میں آئے ، بعد میں ملز کو منتقل کئے گئے۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ چودھری شوگر ملز کا ملازم زاہد مرتضی اس رقم کی منتقلی کو تسلیم کر چکا ہے۔ مریم نواز اور نواز شریف کو عدالت سے ضمانت پر رہائی مل چکی ہے، یوسف عباس کی گرفتاری کی وجوہات اور مریم نواز سے ملتی ہیں۔  یوسف عباس کیخلاف کوئی مخصوص الزام نہیں لگایا، یوسف عباس کبھی بھی پبلک آفس ہولڈر نہیں رہے،  یوسف عباس 2006ء سے 2018ء تک چودھری شوگر ملز کے ڈائریکٹر رہے۔  538 ملین روپے نقد یوسف عباس کے اکاؤنٹ میں آئے،

جسٹس طارق سلیم نے کہا کہ یوسف عباس کی 538 ملین کی اکاؤنٹ سٹیٹمنٹ دکھائیں،نیب پراسکیوٹر نے کہا  یوسف عباس کے اکاؤنٹ میں براہ راست بیرون ملک سے رقم آئی۔ جسٹس علی باقر نجفی نے کہا فائدہ حاصل کرنے کا مطلب ہے رقم نکلوائی اور استعمال کئے۔  جسٹس طارق سلیم نے ریمارکس دیئے منی لانڈرنگ یہی ہوتی ہے اس کی منی ٹریل نہیں ہوتی،ڈائریکٹرز قرض کو ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ کروایا جاتا ہے۔ امجد پرویز سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ ایس ای سی پی کی دستاویزات پیش کریں، امجد پرویز نے کہا نیب کا یہ کیس نہیں ہے کہ ایس ای سی پی میں ریکارڈ موجود نہیں ہے۔  جسٹس علی باقر نجفی نے کہا اکاؤنٹ سٹیمنٹ میں تو رقم ظاہر ہو رہی ہے،نیب پراسیکیوٹر نے کہا یو اے ای سے 13 کروڑ کی رقم وصول کرنے کو ڈکلیئر نہیں کیا گیا۔ ملزم کے اکاؤنٹ سے رقم کہاں گئی، نیب پراسیکیوٹر نے کہا وہ رقم چودھری شوگر ملز کے اکائونٹ میں منتقل کی گئی، جسٹس علی باقر نجفی نے کہا ملزم نے اگر تو خود وہ رقم نکلوا کر استعمال کی تو پھر صورتحال اور ہونا تھی، چودھری شوگر ملز کے اکاؤنٹ سے ملزم نے کوئی رقم نکلوائی؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا  یوسف عباس چودھری شوگر ملز کا ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر رہا ہے۔
اس موقع پر درخواستگزار نے کہا شریف فیملی کارباری خاندان ہے، قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہے،نیب نے چودھری شوگر مل منی لانڈرنگ انکوائری میں گرفتار کیا، شریف فیملی کے تمام اثاثوں کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع ہو چکا ہے،نیب نے 410 ملین کی رقم کا الزام لگایا،تمام ریکارڈ موجود ہے، تمام رقم بنکنگ چینل سے پاکستان آئی اور اس پر ٹیکس بھی دیا۔

سٹاف ممبر، یونیورسٹی آف لاہور سے جرنلزم میں گریجوائٹ، صحافی اور لکھاری ہیں۔۔۔۔