زلزلےکےجھٹکے،لوگ کلمہ طیبہ کاوردکرتےہوئےگھروں سےباہرنکل آئے

زلزلےکےجھٹکے،لوگ کلمہ طیبہ کاوردکرتےہوئےگھروں سےباہرنکل آئے
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)استنبول میں زلزلےکےجھٹکےمحسوس کئےگئے،ریکٹرسکیل پرشدت4.1ریکارڈکی گئی۔
ذرائع کےمطابق ترکیہ کےشہراستنبول میں زلزلےکےشدیدجھٹکےمحسوس کئےگئے،لوگ کلمہ طیبہ کاوردکرتےہوئےگھروں سےباہرنکل آئے۔
ڈیزاسٹراینڈایمرجنسی مینجمنٹ پریزیڈینسی کےمطابق استنبول میں زلزلےکےجھٹکےکی شدت4.1ریکارڈکی گئی،زلزلےکامرکزیالواشہرتھا اورگہرائی 11کلومیٹرریکارڈکی گئی،زلزلے کی شدت کم ہونے کی وجہ سے کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں ۔

 ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری انڈین اور تیسری اریبئین ہے۔

زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔

زلزلہ قشر الارض سے توانائی کے اچانک اخراج کی وجہ سے رونما ہوتا ہے، يہ توانائی اکثر آتش فشانی لاوے کی شکل ميں سطح زمين پر نمودار ہوتی ہے۔

دنیا کے 80 فیصد سے زیادہ زلزلے بحرالکاہل کے کناروں پر ہوتے ہیں جسے رنگ آف فائر یعنی آگ کا دائرہ کہا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہاں زمین کے اندر آتش فشانی سرگرمی بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ تر زلزلے فالٹ زون میں آتے ہیں، جہاں ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ٹکراتی یا رگڑتی ہیں۔ ٹیکٹونک پلیٹیں وہ پتھریلی چٹانیں ہیں جن سے زمین کی باہر والی تہ بنی ہوئی ہے۔