سپین میں پرویز الٰہی، مونس الٰہی کی مبینہ بے نامی جائیداوں کا انکشاف

سپین میں پرویز الٰہی، مونس الٰہی کی مبینہ بے نامی جائیداوں کا انکشاف
کیپشن: Choudhary Pervaiz Elahi, File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: نیب لاہور کے خط پر سپین حکام نے چودھری پرویز الٰہی خاندان کا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیا۔

 ذرائع  کے مطابق   سپین میں پرویز الٰہی، مونس الٰہی کی مبینہ بے نامی جائیداوں کا انکشاف ہوا، نیب لاہور کو تفصیلات موصول ہو گئیں، محکمہ صحت پنجاب کا نائب قاصد رحیم یار خان شوگر ملز کاکروڑوں کا شیئرہولڈر نکلا، نیب لاہور نے پرویز الٰہی کیخلاف  جائیدادوں کی جاری تحقیقات کیلئے سپین کے حُکام کو خط لکھا تھا۔

 ذرائع  کا کہنا ہے کہ  چودھری پرویز الٰہی کےبیٹے مونس الٰہی نے حالیہ دنوں میں سپین میں 40کروڑ کی جائیدادیں اور دیگر اثاثہ جات خریدے،سپین اثاثہ جات میں تین پارکنگ پلازے اور ایک سٹوریج ہال بھی شامل ہیں، بارسلونا میں بارسلو نامی ہوٹل بھی چودھری پرویز الہی خاندان کی ملکیت ہے ۔

  ایک اور ملٹی سٹوری پلازہ بھی چودھری پرویز الہی فیملی کا بتایا گیا جس کا کیئرٹیکرثاقب طاہر نامی شخص ہے،چودھری پرویز الٰہی خاندان کیناری جزیروں پر بھی مختلف پراپرٹیز کے مالک نکلے،پرانی تعمیر شدہ عمارتوں، پلازوں اور پھلوں کے باغوں کی ملکیتی بھی نکلیں۔

ذرائع کے مطابق بارسلونا میں  ’’23  سی ڈی جوزف پلا08019 اور کمرشل سنٹر دیاگونل مار کے سامنے والا اپارٹمنٹ بھی مونس الٰہی کے زیر استعمال ہے، دسمبر 2022سےمونس الٰہی انہی دو اپارٹمنٹس پر رہ رہے ہیں۔

 سپین حکام کے تحریر کردہ خط کے مطابق   چودھری مونس الٰہی کے پاس سپین کا رہائشی پرمٹ ہے جس کی بنیاد پر ساری سرمایہ کاری کی جاتی ہے۔خط کے مطابق مونس الٰہی نے حالیہ دنوں میں بینک لیز پر 250 ٹیکسی گاڑیاں لے کر بارسلونا میں ٹیکسی سروس بھی شروع کی۔

 ذرائع کے مطابق  ثاقب طاہر اور چودھری امتیاز لوران سپین میں چودھری پرویز الٰہی فیملی کے فرنٹ میں ہیں، محکمہ صحت پنجاب کے نائب قاصد نواز بھٹی اور ایک بیروزگار طالب علم مظہر عباس کے نام پر رحیم یار خان شوگر ملزم کے 48کروڑ کے شیئرز نکلے، ان شیئرز کو چودھری مونس الٰہی کے نام پر منتقل کیا گیا، رحیم یار شوگر ملزم کے 26 کروڑ کے شیئرزدو ڈمی کمپنیوں میں کیپیٹل اور 31اسٹیٹ کے نام پر منتقل کیا گیا، یہ دونوں ڈمی کمپنیاں بھی چودھری پرویز الٰہی فیملی کی ملکیت بتائی جاتی ہیں۔

 چشم کشاء شواہد سامنے آنے پر نیب نے تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا۔

Bilal Arshad

Content Writer