(سٹی 42) پاکستان میں کورونا وائرس کے حملوں میں تیزی آگئی، ملک میں کورونا وائرس سے مزید 8 ہلاکتیں ہوئیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 143 ہوگئی جبکہ 465 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 7481 تک پہنچ گئی۔
کورونا وائرس کےباعث لاہور سمیت ملک بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے، تمام شاپنگ مالز، مارکیٹیں، تعلیمی ادارے، سینما گھر، شادی ہالز، سیاحتی مقامات اور پارکس بند ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ ،ریلوے کا پہیہ جام ہے، تاجر برادری دکانیں کھلوانے کیلئے اعلیٰ حکام کے دروازے کھٹکھٹا رہی ہے، کل تاجروں نے رمضان المبارک میں مارکیٹیں کھلوانے کے لیے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور سے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا، گورنر پنجاب نے سارا معاملہ قیادت تک پہنچانے کا تاجروں سے وعدہ کرتے ہوئےکہا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور چیف سیکرٹری پنجاب میجر (ر) اعظم سلیمان خان سے اس حوالے سے بات کریں گے۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رکن سمیرا کومل نے محدود وقت کیلئے پبلک ٹرانسپورٹ اور ہفتہ میں تین دن کیلئے کپڑے کی دکانیں کھولنے کی اجازت کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروادی ہے، قرارداد میں کہاہےکہ لاک ڈاؤن کا مزید سلسلہ جاری رہاتو لوگ کورونا سے کم بھوک سے زیادہ مر جائیں گے۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے درزی کی دکانیں اور ورکشاپس کھولنے کی اجازت دی گئی ہے، کپڑے کی دکانیں اور پبلک ٹرانسپوٹ پر فی الحال پابندی ہے، فیکٹریوں میں مزدور پبلک ٹرانسپورٹ کے بغیر کیسے پہنچ سکتے ہیں، جبکہ چھوٹے تاجروں کو شدید مالی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
لیگی ایم پی اےسمیرا کومل کا کہنا ہےکہ پبلک ٹرانسپورٹ کو محدود وقت کیلئے چلنے کی اجازت دی جائے، ریڈی میڈ گارمنٹس تاجروں کو ہفتے میں تین دن دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے۔