تین سالہ زیر تعمیر نیو ایڈمنسٹریشن بلاک کامنصوبہ مسلسل تاخیر کا شکار

تین سالہ زیر تعمیر نیو ایڈمنسٹریشن بلاک کامنصوبہ مسلسل تاخیر کا شکار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف:  لاہورہائیکورٹ کی ڈیڑھ سو سالہ تاریخی عمارت میں دس منزلہ نیو ایڈمیشن بلاک کی تعمیر کا منصوبہ، تین سالہ زیر تعمیر نیو ایڈمنسٹریشن بلاک کامنصوبہ مسلسل تاخیر کا شکار ، 82 کروڑ 53  لاکھ کی لاگت کے منصوبہ کی تکمیل میں مزید تاخیر کا خدشہ۔

تفصیلات کے مطابق  سابق چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد انوار الحق نے آٹھ دسمبر دوہزار اٹھارہ کو عدالت عالیہ میں نیو ایڈمنسٹریشن بلاک کاسنگ بنیاد رکھا تھا، سوا سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود نیو ایڈمنسٹریشن بلاک کا صرف پہلا پورشن ہی تکمیل تک پہنچ سکا ہے۔ زیرِ تعمیر منصوبے میں تاخیر کے باعث لاہور ہائیکورٹ کی خوبصورتی اور ماحول بھی متاثر ہورہا ہے۔

وزیر اعظم کی جانب سے لاک ڈاون کے دوران تعمیراتی منصوبوں کی منظوری کے بعد نیوایڈمنسٹریشن بلاک پر دوبارہ کام شروع ہوگیا ۔ٹھیکیدار کی عدم دلچسپی اور کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاون منصوبہ کی مزید تاخیر کا باعث بن رہا ہے۔تعمیراتی کام کے میٹریل،مشینری اور مزدوروں کے شور سےوکلابھی متاثر ہورہے ہیں۔

ہائیکورٹ بار کے عہدیداروں اور وکلاءنے منصوبے کی بروقت تکمیل کیلئےترقیاتی کام تیز کرنےکامطالبہ کیاہے۔
دوسری جانب   جسٹس مجاہد مستقیم احمد کے اعزاز میں چوبیس اپریل کو الوادعی تقریب ہوگی، ہائیکورٹ کے ججز لاونج میں ہونے والی تقریب میں چیف جسٹس محمد قاسم سمیت دیگر ججز شرکت کریں گے۔ الوادعی تقریب میں پرنسپل سیٹ پر کام کرنے والے ججز شرکت کریں گے، چیف جسٹس اور ججز جسٹس مجاہد مستقیم احمد کو سووینر اورپھولوں کاتحفہ دے کر رخصت کریں گے۔ جسٹس مجاہد مستقیم احمد کی ریٹائرمنٹ کے بعد ہائیکورٹ میں ججز کی خالی آسامیوں کی تعداد 20 ہوجائے گی۔

 چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ قاسم خان اور سینئر ترین جج جسٹس امیر بھٹی ججز کی خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے پر عزم ہیں اور اس حوالے سے مشاورت کا عمل جاری ہے۔ غیر جانبدار، صاف اور شفاف وکلا اور سیشن ججز کا لاہور ہائیکورٹ کے جج کے طور پر تقرر ہوگا۔ ماتحت عدالتوں میں بھی ججوں کی 700 سے زائد اسامیاں خالی ہیں، جس کے باعث زیرالتواء مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، لاہور ہائیکورٹ میں گزشتہ سوا سال سے زائد عرصہ سے کوئی نیا جج تعینات نہیں ہوا۔

Shazia Bashir

Content Writer