وفاقی اداروں کیخلاف داد رسی کیلئےعلاقائی دائرہ اختیار کا اہم قانونی اصول طے

وفاقی اداروں کیخلاف داد رسی کیلئےعلاقائی دائرہ اختیار کا اہم قانونی اصول طے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی قانون کے تحت قائم اداروں کیخلاف داد رسی کیلئےعلاقائی دائرہ اختیار کا اہم قانونی اصول طے کردیا،دورکنی  بینچ  کے سربراہ جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیئے وفاقی قانون کے تحت قائم ادارےکاہیڈ آفس صوبےیا وفاق میں ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا،ہائیکورٹ صوبوں میں دفاتررکھنے والےکسی بھی وفاقی حکومتی اتھارٹی کو حکم دے سکتی ہے ۔

جسٹس جوادحسن کی سربراہی میں2 رکنی بینچ  نے جیٹ گرین ایئر لائنز کی انٹرکورٹ اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کیا،عدالت کے 16صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کو عدالتی نظیر بھی قرار دیا گیا ہے،درخواست گزار کی جانب سے عائشہ حامد ایڈووکیٹ پیش ہوئیں ، دورکنی بینچ  سول ایوی ایشن کو نجی ایئر لائنز کو ریگولر پبلک ایئر ٹرانسپورٹ لائسنس کی درخواست پر فیصلہ کرنے کاحکم دیا۔ عدالت نے
سول ایوی ایشن کو جیٹ گرین ایئر کا مؤقف سن کر ایک ماہ میں واضح فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین کے تحت تجارت اور کاروبار کرنا درخواست گزار کا آئینی حق ہے، ہر شہری ، حکام اور حکومت آئین کے آرٹیکل 5کے تحت آئین کے تابع ہیں، انصاف کی فراہمی قانون کی حکمرانی کے نظریے کا اہم جز ہے، عوام کے نظام انصاف پر یقین کو مزید پختہ کرنے کیلئے لازم ہے کہ قانون کی عظمت کو برقرار رکھا جائے، وفاقی قانون کے تحت قائم ادارے کا ہیڈ آفس صوبے یا وفاق میں ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ سول ایوی ایشن کے دفاتر پاکستان بھر میں موجود ہیں اور ہائیکورٹ کو درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دینے کا آئینی اختیار حاصل ہے، سول ایوی ایشن فضائی آپریشن کا ریگولیٹر اور لائسنس فراہمی کی درخواست پر فیصلہ نہ کرنے میں ناکام ہوا ہے، سول ایوی ایشن نے درخواست پر فیصلہ نہ کر کے درخواست گزار کو عدالت سے رجوع کرنے پر مجبور کیا، ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے سول ایو ی ایشن کا دفتر کراچی ہونے کی بنیاد پر لائسنس فراہمی کی درخواست مسترد کی تھی ،،،جیٹ گرین ایئر لائنز نے ہائیکورٹ کے علاقائی دائرہ اختیار نہ ہونے کے جواز پر درخواست مسترد کئے جانے کو چیلنج کیا تھا۔