ملک اشرف: ہائیکورٹ میں صاف پانی سےسڑکوں کی دھلائی کےخلاف کیس کی سماعت، سیکرٹری ماحولیات، ایم ڈی واسا سمیت دیگرافسران پیش ہوئے۔ عدالت نےشہرکےتمام پٹرول پمپس کےسروس سٹیشنز کو پانی کےمیٹر لگانے اور واسا کو پینے کے پانی کے نرخ بڑھانے کے اقدامات کاحکم دے دیا۔
لاہورہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے سید کمال حیدر کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کہ صاف پانی سے سڑکیں دھوئی جارہی ہیں، پانی کے تحفظ کے لیے متعلقہ محکمے موثر اقدامات نہیں کررہے۔عدالت میں ایم ڈی واسا زاہد عزیز نے صاف پانی کے تحفظ، بارش کے پانی کے بچاؤ اور پینے کے پانی کے ریٹس بڑھانے سمیت دیگر تجاویز پیش کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول پمپس پر گاڑیوں کی سروس اسٹیشن سے پانی کے ضیاع کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔عدالت نے تمام متعلقہ محکموں کو صاف پانی کے تحفظ کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ افسران اقدامات کریں کسی جگہ مشکل درپیش ہوتوعدالت کوآگاہ کیا جائے۔ عدالت نے بابر سہیل کو پانی کے تحفظ کے حوالے سے کیس میں عدالتی معاون مقرر کردیا۔
عدالت کے استفسار پر پی ایچ اے کی جانب سے بتایا گیا کہ ان کے پاس 263 ٹیوب ویل ہیں، جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پانی کے بچاؤ کے لئے کیوں نہ پہلے مرحلے میں دو سو ٹیوب ویل بند کردیے جائیں، عدالت نے اس حوالے سے پی ایچ اے سے رپورٹ طلب کرلی۔
عدالت نے پٹرولیم ایسوسی ایشن کے نمائندوں اور متعلقہ محکموں کے افسران کو صاف پانی کے بچاؤ کے لئے تجاویز سمیت طلب کرتے ہوئے سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کردی۔