سائفر کیس میں اہم گواہ کا بیان:عمران نے آرمی ہائی کمان کو ٹارگٹ کرنے کا منصوبہ بنایا

Cypher Case, Azam Khan, Imran Khan cypher controversy, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

طیب سیف: سائفر کیس میں مرکزی گواہ اعظم خان نے تحریری بیان میں گواہی دے دی کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے پاکستان آرمی کی ہائی کمان کے خلاف ٹارگٹڈ پلان کیا۔

 سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت میں ان کے دستِ راست پرنسپل آفیسر کی حیثیت سے کام کرنے والے سینئیر بیوروکریٹ اعظم خان نے اپنے بیان میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سیاسی مقاصد اور  پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی جانب سے پیش کی جانے والی تحریکِ عدم اعتماد میں ریسکیو کے لئے پلان تیار کیا۔ اعظم خان نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اداروں پر تحریک عدم اعتماد میں مدد کے لئے ڈباو ڈالنا چاہتے تھے۔سائفر کے حوالے سے اسپیکر کے غیر قانونی رولنگ چیئرمین پی ٹی آئی کی بطور وزیر اعظم ہدایات پر دی گئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کی کاپی حاصل کی اور بعد میں کہا کہ کاپی گم ہو گئی ہے۔

اعظم خان نے اپنے تحریری بیان میں بتایا کہ عمومی طور پر سائفر جس چینل سے آتا ہے اسی چینل سے واپس بھیجا جاتا ہے۔ 8مارچ کو سائفر سے متعلق فارن سیکریٹری کا ٹیلی فون آیا جس میں فارن سیکرٹری نےسائفر کی کاپی وزیر اعظم آفس کو بھجوانے سے متعلق بتایا۔ فارن سیکریٹری نے کہا کہ 9مارچ کو سائفر کی کاپی وزیر اعظم کے حوالے کریں۔ 

اعظم خان نے مزید لکھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سائفر معاملے پر چیئرمین پی ٹی آئی کو پہلے ہی آگاہ کر چکے تھے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے9مارچ کو سائفر کے ڈاکیومنٹ کا معائنہ کیا اور اس پر رائے دی۔

اعظم خان کے تحریری بیان کے مطابق سابق وزیر اعظم نے سائفر کو امریکی بلنڈر کہا اور اس پر اپوزیشن اور اداروں کے خلاف موئثر بیانیہ بنانے کو کہا۔ سابق وزیر اعظم نے سائفر کو اپوزیشن کی جانب سے لائی گئی عدم اعتماد تحریک سے متعلق بیانیہ بنانے کا کہا۔

 اعظم خان نے اپنے بیان میں اہم بات بتاتے ہوئے لکھا کہ سابق وزیر اعظم نے مجھ سے سائفر کی کاپی مانگی اور کہا کہ میں اس کو مزید پڑھنا چاہتا ہوں،میں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو کاپی دے دی اور انھوں نے اپنے پاس رکھ لی۔

اعظم خان نے سائفر سے متعلق مزید لکھا کہ جب میں نے کاپی واپس مانگی تو کہا گیا کہ کاپی اِدھر اُدھر ہو گئی ہے۔سابق وزیر اعظم نے ملٹری سیکیریٹری اور اپنے پرسنل اسٹاف کو کاپی ڈھونڈنے سے متعلق ہدایات دی۔

اعظم خان نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم سائفر کو ایک غیر ملکی سازش کے طور پر عوام کے سامنے پیش کرنا چاہتے تھے،سابق وزیر اعظم سائفر کو وکٹم کارڈ کے طور پر استعمال کرنا چاہتے تھے۔