( سٹی42) غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان سیزفائر کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روس کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد پر ووٹینگ ہوئی ۔جو مسترد ہوگئی ۔
رپورٹ کے مطابق قرارداد کے مسودے کے حق میں 5 اور مخالفت میں 4 ووٹ آئے جبکہ 6 ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ چین، متحدہ عرب امارات، موزمبیق اور گیبون نے قرارداد کے حق میں جبکہ امریکا، فرانس، برطانیہ اور جاپان نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا، البانیا، برازیل، ایکواڈور، گھانا، مالٹا اور سوئٹزر لینڈ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
قرارداد کی منظوری کے لیے اس کے حق میں کم از کم 9 ووٹ درکار ہوتے ہیں اور یہ لازمی ہوتا ہے کہ اسے 5 مستقل اراکین (امریکا، روس، چین، فرانس اور برطانیہ) کی جانب سے ویٹو نہ کیا جائے۔
قرار داد ناکام ہونے پر روسی سفیر واسیلی نیبنزیا نے کہا کہ آج پوری دنیا منتظر تھی کہ سلامتی کونسل خونریزی کے خاتمے کے لیے اقدام کرے گی لیکن مغربی ممالک کے نمائندوں نے ان امیدوں پر پانی پھیر دیا۔روس نے جمعہ کو ایک صفحے پر مشتمل قرارداد کا مسودہ پیش کیا تھا، جس میں یرغمالیوں کی رہائی، انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی اور ضرورت مند شہریوں کے محفوظ انخلا کا مطالبہ کیا گیا تھا۔روس کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کے متن میں شہریوں کے خلاف تشدد اور دہشت گردی کی تمام کارروائیوں کی مذمت کی گئی تھی لیکن اس میں حماس کا نام نہیں لیا گیا۔
یاد رہے کہ رواں ماہ حماس نے اسرائیل پر راکٹ حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں 1300 افراد ہلاک ہوگئے اور کئی لوگوں کو یرغمال بنا لیا گیا، ردعمل میں اسرائیل نے حماس کو ختم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
اسرائیل غزہ کو شدید بمباری کا نشانہ بنا رہا ہے اور اب زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے، جس کی مکمل ناکہ بندی کی جاچکی ہے، غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک تقریباً 2 ہزار 750 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔