شوکت ترین کی 6 ماہ کی کارکردگی منظر عام پر، مہنگائی میں بے پناہ اضافہ

Shaukat Tareen Finance Minister
کیپشن: Shaukat Tareen
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: شوکت ترین کی بطور وفاقی وزیر 6 ماہ کی مدت مکمل ہوگئی،  ادارہ شماریات نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے اور کمی کی رپورٹ جاری کردی۔

 ادارہ شماریات کی دستاویز کے مطابق حالیہ 6 ماہ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا،  آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 6 ماہ میں اوسط 210 روپے 5 پیسے مہنگا ہوا۔ چینی کی فی کلو قیمت میں اوسط 3 روپے 23 پیسے اضافہ ہوا۔ گھی کی قیمت 6 ماہ میں فی کلو 46 روپے 73 پیسے بڑھی، مٹن 101 روپے7 پیسے,بیف 62 روپے 2 پیسے فی کلو مہنگا ہوا دستاویز پیاز 16 روپے 27 پیسے,ٹماٹر11 روپے 38 پیسے,آلو 7 روپے 59 پیسے کلو مہنگا ہوا۔

دستاویز کے مطابق ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 6 ماہ میں 802 روپے 5 پیسے مہنگا ہوا،  لہسن کی فی کلو قیمت میں 102روپے 54 پیسے کا اضافہ ہوا،  گڑ کی فی کلو قیمت 17 روپے 24 پیسے بڑھی۔  تازہ دودھ کی فی لیٹر قیمت میں4 روپے 55 پیسے کا اضافہ ہوا ، دہی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 19 پیسے کا اضافہ ہوا ، دال مسور 25 روپے 74 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، حالیہ 6 ماہ میں انڈے کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

ادارہ شماریات کی دستاویز کے مطابق  دال مونگ 65 روپے 23 پیسے, دال ماش 16 روپے 86 پیسے کلو سستی ہوئی، دال چنا کی فی کلو قیمت 2 روپے 8 پیسے کم ہوئی،  حالیہ 6 ما میں زندہ مرغی فی کلو 7 روپے 32 پیسے سستی ہوئی ۔

یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے شوکت ترین کو بطور وزیر خزانہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کا ٹاسک دیا تھا جبکہ  حکومتی ارکان نے حفیظ شیخ کی وزیر خزانہ کے عہدے سے ہٹانے کی وجہ مہنگائی قرار دی تھی۔

Malik Sultan Awan

Content Writer