( فخر امام ) پنجاب میں بچوں سے زیادتی اور بدفعلی کے واقعات کم نہ ہوسکے، تھانہ مناواں کے علاقے میں 13 سالہ بچے کے ساتھ بدفعلی کا افسوسناک واقعہ، ملزمان نشہ آور چیز پلا کر زیادتی کرتے رہے۔
صوبائی دارالحکومت میں 13 سالہ بچے کے ساتھ بد فعلی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ متاثرہ اہلخانہ کا کہنا تھا کہ بچہ رات کو باہر گیا، ساری رات تلاش کرتے رہے مگر بیٹا نہ ملنے پر ہم مایوس ہوکر گھر لوٹ گئے۔ بچے کے والد نے بتایا کہ ملزمان بچے کو قریبی دربار لیکر چلے گئے جہاں بیٹے کو نشہ آور چیز پلا کر درندگی کا نشانہ بنایا گیا۔
متاثرہ خاندان کا کہنا تھا کہ اگلے روز کچھ لوگوں نے بچے کو قبرستان میں بے ہوشی کی حالت میں دیکھا، ملزمان بچے کو زیادتی کا نشانہ بنا کر قبرستان میں پھینک گئے بعد میں بچے کو سروس ہستال منتقل کر دیا گیا جہاں وہ زیرعلاج ہے۔
بچے کا کہنا تھا کہ 5 سے 6 افراد نے قبرستان میں جا کر اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ مناواں پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا، تاحال ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب صوبہ بھر میں بچوں کے ساتھ زیادتی اور بدفعلی کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں سال کے دوران 883 بچوں کیساتھ بدفعلی جبکہ 441 بچیوں کے ساتھ زیادتی کے کیسز رپورٹ ہوئے۔ ملزمان نے زیادتی کے بعد 71 بچوں اور بچیوں کو قتل کردیا گیا جبکہ 73 بچوں کو شدید زخمی حالت میں ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
آئی جی پنجاب انعام غنی ریجنل اور ضلعی افسران کو ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدمات کے احکامات جاری کریں۔ ایسے کیسز میں اعلی افسران تفتیش کے عمل کی خود نگرانی کریں تاکہ درندوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جاسکے۔