(ویب ڈیسک)سکھر حیدرآبادموٹروے کرپشن کیس میں اینٹی کرپشن نےڈپٹی کمشنر مٹیاری کوگرفتار کرلیا گیا جبکہ لینڈ ایکوزیشن آفیسر منصور عباسی موقع سے فرار ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر مٹیاری عدنان رشید کو ان کے گھر سے گرفتار کر کے حیدرآباد منتقل کر دیا گیا ،ڈپٹی کمشنر مٹیاری عدنان راشد کو گزشتہ روز ڈی سی مٹیاری کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا،گزشتہ روز سکھر حیدرآباد موٹر وے منصوبےکی رقم میں پونے 2 ارب روپےکی مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا۔اینٹی کرپشن عدالت نے ڈی سی مٹیاری کو 3روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
دستاویزات کے مطابق زمین کی خریداری کے لئے این ایچ اے نے سال 2020 میں 4 ارب 9 کروڑ روپے جاری کیے، سابق ڈپٹی کمشنر نےکرنٹ اکاؤنٹ کے بجائے سیونگ اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرائی، سیونگ اکاؤنٹ کی وجہ سے 2 سال تک منصوبےکے لیے رقم نہیں نکلوائی جاسکی۔
2 سال بعد سابق ڈپٹی کمشنر نے لینڈ اکیوزیشن افسرکے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کی، لینڈ اکیوزیشن افسر نے 4 ارب 9 کروڑ میں سے ایک ارب 82 لاکھ نکلوائے، لینڈ اکیوزیشن افسر کا دعویٰ ہےکہ 1 ارب 82 لاکھ کی 300 ایکڑ اراضی خریدی۔