عبداللہ ندیم ملک: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر شہبازشریف اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری اسپیکر ڈائس کے سامنے آگئے اور انھوں نے احتجاج کیا۔
قومی اسمبلی کا مشترکہ اجلاس کے دوران سابق ڈپٹی سپیکر مرتضٰی جاوید عباسی نے سپیکر قومی اسمبلی کے منہ پر بل کی کاپی دے ماری ،اسد قیصر نے کاروائی روک کر مرتضٰی جاوید عباسی کو کہا کہ آپ ڈپٹی اسپیکر رہ چکے ہیں کیا یہ اخلاقیات ہے آپ کی ؟؟
سپیکر قومی اسمبلی کے منہ پر بل کی کاپی دے ماری ،اسد قیصر نے کاروائی روک کر مرتضی جاوید عباسی کو کہا کہ آپ ڈپٹی اسپیکر رہ چکے ہیں یہ اخلاقیات ہے آپ کی #Parliament pic.twitter.com/wKR46j6DYI
— M AWAIS KIYANI (@MAWAISKIYANI) November 17, 2021
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ اسپیکر نے بہت زیادتی کی اور ایسے کارروائی نہیں چل سکتی،اپوزیشن بائیکاٹ کرے گی۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اسپیکر کی جانبداری کےبعد ان پرکیسے اعتماد کریں۔ لیکن اسی دوران ہنگامہ آرائی میں شدت پیدا ہوگئی اور مرتضٰی جاوید عباسی نے اسپیکر اسد قیصر کے منہ پر کاغذات دے مارے۔