شوگر کمیشن ایک ڈرامہ تھا، برطرف افسرسجاد باجوہ نے پنڈورا باکس کھول دیا

شوگر کمیشن ایک ڈرامہ تھا، برطرف افسرسجاد باجوہ نے پنڈورا باکس کھول دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) شوگرکمیشن ایک ڈرامہ تھاجس کا مقصد چینی کی قیمت  کو نیچےلانےکی بجائےکچھ اورتھا، ایف آئی اےکےبرطرف افسرسجاد باجوہ نے پنڈورا باکس کھول دیا۔ وزیراعظم اور اعلیٰ حکومتی شخصیات  پرشوگر مافیا کو فائدہ پہنچانےکاالزام لگادیا۔
شوگرکمیشن کی تحقیقات کےدوران برطرف کئےجانیوالےایف آئی اےکےڈپٹی ڈائریکٹر سجاد باجوہ نےپنڈوراباکس کھول دیا۔سجادباجوہ نےوزیراعظم عمران خان، پرنسپل سیکرٹری اعظم خان اورشہزاداکبرپرالزام لگایاکہ انہوں نےشوگرمِل مالکان کو400 ارب روپےسےزیادہ کافائدہ پہنچایا۔
سجادباجوہ نےکہاشوگر کمیشن ایک ڈرامہ تھاجس کامقصدچینی کی قیمت کونیچے لانےکی بجائےکچھ اورتھا۔تحقیقات شروع ہونےکےبعدسےاب تک چینی کی قیمت 70روپےفی کلوسےبڑھ کر115روپےتک پہنچ گئی۔
سجادباجوہ نےبتایااسلام آباد ہائیکورٹ کےچیف جسٹس اطہرمن اﷲ نےحکم دیاکہ شوگرملیں70روپےمیں چینی فروخت کریں گی۔ حکومت نےانکارکردیا اورکہاہم 63 روپے میں خریدیں گے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہاگیاکہ عدالتیں ہمیں کام نہیں کرنے دیتیں۔
سجادباجوہ نےکہاکہ انہوں نےہی چینی کی افغانستان اسمگلنگ کانقطہ اٹھایا۔اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی اورایف بی آرجیسےاداروں کےکردارسےمتعلق سوالات اٹھائے۔ جوحکومت میں بیٹھی شخصیات کو پسند نہ آئے۔ سجاد باجوہ نےیہ بھی الزام لگایاکہ ان کےخلاف کارروائی کابینہ میں بیٹھےکچھ مخصوص لوگوں کی خواہش پرہوئی۔
شوگرکمیشن کی تحقیقات کےدوران مِل مالکان سےحساس معلومات کےتبادلےاورغیرتسلی بخش کارکردگی جیسےالزامات ثابت ہونےپرایف آئی اےکے ڈپٹی ڈائریکٹرسجادمصطفیٰ باجوہ کونوکری سےبرطرف کیاگیاتھا۔ سجاد باجوہ الزامات کی تردید کرچکے ہیں۔

Malik Sultan Awan

Content Writer