قرضہ کی حد کا تنازعہ: امریکہ کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ بڑھ گیا

Janet Yellen، President Joe Biden, USA Default, City42, Republican Party, Congress, White House,
کیپشن: File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: امریکی صدر جو بائیڈن اور کانگرس کے مابین ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے۔ صدر جو بائیڈن کےامریکی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کانگرس کے مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہ نکلنے کے بعد امریکہ کے دیوالیہ ہونے کے خطرات مزید بڑھ گئے۔ دیوالیہ ہونے کے ان خطرات کے پیش نظر صدر بائیڈن نے اپنا دورہ ایشیا مختصر کر دیا۔

کانگرس کے ساتھ مذاکرات ختم ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئےصدر بائیڈن نے کہا کہ قرضوں کی حد کا معاملہ حل کرنے سے متعلق ریپبلکن رہنماؤں کے ساتھ نتیجہ خیز ملاقات ہوئی ہے لیکن ابھی اس معاملے پر مزید بات چیت کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ 

 دوسری جانب امریکی سپیکر میکارتھی کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن کے ساتھ اقتصادی بحران کے خطرات کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، رواں ہفتے کے آخر تک قرض کی حد کا معاہدہ ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ واشنگٹن میں حکومت اورر کانگرس میں برتری رکھنے والی اپوزیشن ریپبلکن پارٹی کے درمیان حکومت کے قرضہ لینے کی بالاٗی حد بڑھانے پراب تک مذاکراتکے کئی دور بے نتیجہ رہے ہیں۔

اگر امریکہ کی کانگرس نے وفاقی حکومت کی قرضہ لینے کی بالائی حد نہ بڑھائی توصدر بائیڈن کی حکومت  کا کہنا ہے کہ ان کےلئے جون میں ملازموں کو تنخواہیں دینا بھی مشکل ہو جائے گا۔  ویز خزانہ جینیٹ ییلن نے منگل کے روز ایک بار پھرخبردار کیا تھا کہ اگر کانگرس نے قرضوں کی حد کے معاملہ پر لچک نہ دکھائی تو ہکم جون کو امریکہ دیوالیہ ہوسکتا ہے۔

  کہا جا رہا ہے کہ اگر امریکہ دیوالیہ ہو گیا تو  ستر سے اسی لاکھ تک امریکی بے روزگار ہو سکتے ہیں۔