ندیم خالد: نواب ٹاؤن کے علاقہ میں10 سالہ بچے کو نامعلوم ملزمان نے گلا دبا کر قتل کردیا، پولیس نے موقع پر پہنچ کر قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق مقتول کی شناخت غلام رسول کے نام سے ہوئی، پولیس کے مطابق مصطفی اکلوتا بھائی تھا، اپنے کزن ابوبکر کے ساتھ گھر سے ایک سو روپے لے کر سامان لینے باہر نکلا تھا۔دکان بند ہونے کی وجہ سے ابوبکر واپس آگیا جبکہ مصطفی کسی اور دکان سے سامان لینے اکیلا چلا گیا، 3 گھنٹے تک واپس گھر نہ آنے پر لواحقین نے تلاش شروع کردی تھی، مقتول کی لاش گھر کی پچھلی جانب واقع زیر تعمیر پلازے سے ملی۔
پولیس نے لاش کو مردہ خانے منتقل کردیا اور فرانزک ٹیموں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کر لیے، مقتول سمسانی گاؤں جوہر ٹاؤن کا رہائشی تھا، دو بہنیں ہیں جبکہ والد بیمار ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بدفعلی کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں، آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے واقع کا نوٹس لے لیا اور رپورٹ طلب کر لی۔
واضح رہے کہ لاک ڈاؤن کے باوجود رمضان المبار ک میں بھی جرائم کی وارداتوں میں اضافے کا خدشہ مزید بڑھ گیا ہے، جنوری سے اب تک قتل کی 120 وارداتیں، 12 کو ڈکیتی مزاحمت پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا اور گزشتہ دنوں شاد باغ میں تاجر سے دس لاکھ، شاہدرہ میں نوجوان سے ڈیڑھ لاکھ، لیاقت آباد میں کیشیئر حافظ فاروق کو لوٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔
صوبائی دارالحکومت میں ڈاکے، چوریاں، قتل اور زیادتی جیسی وارداتیں کم ہونے کی بجائے بڑھ رہی ہیں جس کی وجہ سے شہر کا سکون تباہ وبرباد ہو چکا ہے ، ہر نیا طلوع ہونے والاسورج شام کو غروب ہوتے ہی کئی جانوں کو ساتھ لے جاتا ہے اور کئی گھروں کی خوشیاں ماتم میں بدل جاتی ہیں