انتظامیہ رمضان بازاروں میں سہولتیں دینے میں ناکام، عوام پریشان

انتظامیہ رمضان بازاروں میں سہولتیں دینے میں ناکام، عوام پریشان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی (42 نیوز) رمضان المبارک کا آغاز ہوتے ہی شہریوں نے خریداری کے لیے شہر کے مختلف رمضان بازاروں کا رخ کیا، پہلے ہی روز رمضان بازاروں میں چینی اور کھجور نایاب ہوگئی۔ مختلف حکومتی نمائندوں نے رمضان بازاروں کے دورے کیے، انتظامات اور قیمتوں کا جائزہ لیا۔

سٹی 42 نیوز ذرائع کے مطابق گلشن راوی، شادمان، باب پاکستان اور موچی گیٹ رمضان بازار میں گہماگہمی دیکھی گئی۔ بابرکت مہینے کا آغاز ہوتے ہی شہریوں نے سحری اور افطاری کا سامان خریدنے کے لیے مختلف بازاروں کا رخ کیا۔

 گلشن راوی، شادمان، باب پاکستان اور موچی گیٹ رمضان بازار میں پہلے روز ہی شہریوں کوسستے داموں اشیائے خورونوش کی فراہمی میں ناکام رہا۔ گلشن راوی بازار میں بجلی کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے  پریشانی رہی۔ موچی گیٹ بازارمیں چینی اور رمضان کی سوغات کھجورہی نایاب ہوگئی۔

بازار کےانتظامات ، سبزیوں ، پھلوں کے معیار اورقیمتوں پر شہریوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اشیائے خورونوش کا معیار اور قیمتیں اوپن مارکیٹ سے زائد ہیں۔ شہریوں نے اشیاء کامعیار بہترکرنےکا مطالبہ کیا۔

ضلعی انتظامیہ نے رمضان بازاروں میں شہریوں کے بیٹھنے کے لیے بہترین انتظامات کیے لیکن مارکیٹ کمیٹی پہلے ہی روز شہریوں کو بہتر معیار کی  اشیاء فراہم  کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔

اگر بات کی جائے باب پاکستان رمضان بازار کی تو اس میں پھل اور سبزیوں کی قیمتوں اور معیار پر خریدار ناخوش نظر آئے۔ خریداروں کا کہنا ہے کہ رمضان بازار میں اشیاء بازار کی قیمتوں پر فروخت ہو رہی ہیں۔ باب پاکستان رمضان بازار میں چینی اور لیموں غائب رہے۔ رمضان بازار میں کیلا 140 روپے درجن جبکہ سیب 150 ، آڑو 100 خوبانی 100 روپے کلو فروخت ہوتی رہی۔

پڑھنا مت بھولئے:  رمضان المبارک کی آمد، آئی جی جیل نے قیدیوں کو بڑی خوشخبری سنادی

گلشن راوی رمضان بازار بھی پہلے روز ہی شہریوں کو سستے داموں اشیائے خورونوش کی فراہمی میں ناکام رہا، بازار میں بجلی کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے سٹال ہولڈرز اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری جانب ماڈل ٹاون لنک روڈ رمضان بازار میں بھی چینی نہ پہنچنے پر خریدار انتظامیہ کو کوستے رہے۔ انکا کہنا تھا کہ اس بار حکومت نے رمضان بازاروں کے انعقاد کے لے سنجیدگی سے کام نہیں کیا۔

اگر بات کی جائے رمضان بازار شادمان کی تو وہاں بھی دن بھر گہما گہمی رہی۔ مبارک مہینہ کے آغاز میں ہی لو گوں نےسحری اور افطاری کا سامان لینے کے لیے رمضان بازار کا رخ کر لیا۔ شادمان بازار میں سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے۔

شادمان رمضان بازار میں اشیاء کے ریٹس کچھ اس طرح رہے، آلو مارکیٹ میں 22 روپے تو رمضان بازار میں 20 روپے کلو میں فروخت ہو رہے ہیں۔ پیاز مارکیٹ میں 24 روپے جبکہ رمضان بازار میں 22 روپے کلو میں بیچا جا رہا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اشیا 2،3 یا 6روپے کے فرق سے مل رہی ہیں اور اس بار رمضان بازار کی اشیاء کا معیار بھی بہتر ہے۔

 

دوسری جانب کمشنر عبداللہ خان سنبل، ڈپٹی کمشنر سمیر احمد سید اور اے سی سٹی عبداللہ خرم نیازی نے کریم پارک رمضان بازار کا دورہ کیا۔  اشیاء خوردونوش کی کوالٹی بھی چیک کی اور شہریوں سے قیمتیں بھی پو چھیں۔ آٹے کے ٹرک کامعائنہ بھی کیا۔

کمشنر نے کریم پارک رمضان بازار کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل بروز جمعہ سے رمضان بازار میں شہریوں کو چینی بھی دستیاب ہو گی۔ جبکہ دوسری جانب اتنے انتظامات کے باوجود خریداری کے لیے آئے شہریوں کا کہنا تھا کہ یہ تمام چیزیں تو ان کے گھروں کے قریب کم ریٹ پر دستیاب ہیں۔

رمضان المبارک کے آتے ہی پنجاب فوڈاتھارٹی کی ٹیموں نے مختلف رمضان بازاروں کا وزٹ شروع کردیا ہے۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں نے رمضان بازاروں میں لگائے گئے سٹالز پر رکھی گئی اشیاء کا معیار اور ایکسپائری ڈیٹ کو چیک کیا۔  اس کے علاوہ پھلوں ، سبزیوں، گھی، آئل اور کولڈ ڈرنکس کے سٹالز کا بھی جائزہ لیا۔ ٹیم ممبران کا کہنا تھا کہ جہاں کہیں کوئی شکایت سامنے آئی، سٹال ہولڈر کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔

علاوہ ازیں چیرمین پرائس کنٹرول میاں عثمان یکم رمضان المبارک پر بھی شہریوں سستی اور معیاری اشیائے خوردونوش کی فراہمی کیلئے متحرک رہے۔ چیرمین پرائس کنٹرول میاں عثمان نے سبزہ زار،گلشن راوی اور شادمان رمضان بازاروں کا دورہ کیا ناقص اور اضافی قیمتوں پر سبزی وپھل فروخت کرنے والے تین گراں فروشوں کیخلاف اندراج مقدمات کی ہدایات کردیں۔

میاں عثمان نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کے ویژن کے مطابق روزہ دار شہریوں کا سرکاری نرخنامے کے مطابق اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گراں فروش عناصر کو سخت قانونی کاروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دوسری جانب لارڈ مئیر مبشر جاوید نے شادمان اور اسلام پورہ رمضان بازار کا دورہ کیا۔ جہاں شہریوں مئیر سے شکوہ کیا کہ بازار میں چینی کی قلت ہونے سمیت پھلوں کے بھی اضافی ریٹ ہیں۔

 مئیر لاہور نے انتظامیہ کی سرزنش کی اور شہریوں کو یقین دہانی کروائی کہ گورنمنٹ کے مقررہ نرخوں پر اشیاء مہیا ہوں گی۔ مئیر لاہور مبشر جاوید نے دونوں رمضان بازاروں میں صفائی اور سیکیورٹی انتظامات پرتسلی کا اظہار کیا۔ 

ڈپٹی میئراعجازحفیظ نے بھی رمضان بازار برکت مارکیٹ کا دورہ کیا۔ سٹالز پر قیمتوں اور معیار کا جائزہ لیا۔ دورے کے موقع پر گلبرگ زون کا عملہ بھی انکے ہمراہ تھا۔ ڈپٹی میئر اعجاز حفیظ نے خریداروں سے رمضان بازار سے ملنے والے فائدہ کے بارے میں رائے لی۔

 اعجاز حفیظ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی ذمہ داری پوری کی، حکومت پنجاب نے عوام کو ریلیف دینے کے لیے بھرپور اقدامات کیے۔ رمضان بازاروں میں ہر طرح کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں:  نواز شریف کی حمایت پر تحریک انصاف نے وزیراعظم سے وضاحت مانگ لی

علاوہ ازیں اسسٹنٹ کمشنر رائیونڈ ملک راشد نعمت نے سبزہ زار اور جوہر ٹاؤن میاں پلازہ رمضان بازاروں کا دورہ کیا۔  دورہ کے موقع پر شہریوں نے شکایت کی کہ بعض پھل اور سبزیوں کے اضافی ریٹس ہیں۔ ملک راشد نعمت نے نوٹس لیتے ہوئے تمام سٹالز ہولڈرز کو ہدایت کی سرکاری نرخوں پر تمام اشیاء خوونوش فروخت کیے جائیں، نہیں تو قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔