پی ٹی آئی کے 24 ارکان اسمبلی سندھ ہاوس میں موجود ہیں۔ راجہ ریاض

raja riaz mna pti
کیپشن: raja riaz
سورس: city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

اویس کیانی : سیاست کی گرما گرمی  نیا رخ اختیار کرگئی،  تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے نمبر ز گیم  واضح ہونے لگی ، ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے 28ایم این ایز ٹوٹ چکے ہیں ۔ جنہوں نے سندھ ہاؤس کے علاوہ بھی ایک محفوظ مقام پر پناہ لے رکھی ہے۔ وفاق نے ایکشن کا عندیہ دیدیا۔

راجہ ریاض کا دعوی ہے کہ تحریک انصاف کے 24 ارکان قومی اسمبلی سندھ ہاوس میں موجود ہیں جو اپنے ضمیر کے مطابق تحریک عدم اعتماد پر ووٹ دیں گے۔ 

رپورٹ کے مطابق  17ارکان ن لیگ کے ساتھ8پیپلزپارٹی کے ساتھ اور تین ارکان جے یو آئی کے ساتھ ہیں پی ٹی آئی کے 3 وفاقی وزرا کا سرپرائز بھی تیار، جبکہ یہ باغی ارکان  سندھ ہاؤس کے علاوہ ایک اور محفوظ مقام پر ارکان موجود ہیں ، دوسری طرف وفاقی حکومت  نے سندھ ہاؤس پر ایکشن کرنے کا عندیہ دیدیا ہے۔

 ٹی آئی کے راجہ ریاض،باسط سلطان راجہ اور نورعالم خان سندھ ہاوس میں موجود  ہیں  جبکہ ملتان سے حکومتی رکن قومی اسمبلی احمد حسین ڈیہڑ بھی سندھ ہاؤس میں  ہیں ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجا ریاض رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ کسی نے کوئی پیسہ نہیں دیا،ہم نے ووٹ ضمیر کے مطابق دینا ہے۔ پوری قوم کو پتہ ہے پولیس سے لاجز پر حملہ کرایاگیا۔ ہمارے ارکان پر تشدد کیاگیا تھانے لے گئے انہوں نے کہا کہ  درجن سے زائد ارکان قومی اسمبلی ہمارے ساتھ ہیں۔ 

وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد سیاست میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔اس ہلچل میں اب نیا موڑ آگیا ہے۔اپوزیشن کا دعویٰ تھا کہ 22کے قریب حکومتی ایم این اے منحرف ہو کر ہمارے ساتھ ہیں۔اور تحریک عدم اعتماد میں 172کی بجائے200سے زائد ووٹ لیں گے۔اب تک یہ علم نہیں تھا کہ حکومتی ایم این اے کہاں ہیں لیکن جیسے ہی علم ہوا کہ اسلام آباد کا سندھ ہاﺅس ان حکومتی ارکان کا جائے مسکن ہے ۔ میڈیا ان تک جا پہنچا۔پی ٹی آئی کے راجہ ریاض،باسط سلطان راجہ، احمد حسین ڈیہڑ اور نورعالم خان سندھ ہاﺅس میں موجودہیں۔

 سندھ ہاﺅس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی چھوڑ کر تحریک انصاف کی ٹکٹ پر ایم این اے بننے والے اور قومی اسمبلی میں ترین گروپ کے پارلیمانی لیڈر راجہ ریاض نے کہا کہ ہمارے ساتھ 12نہیں 24حکومتی یم این اے ہیں۔ہمیں کسی نے پیسہ نہیں دیا ۔عمران خان سے اختلاف ہے اس لئے اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کیا۔انہوں نے کہامیں حکومت کو چیلنج کرتا ہوں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلائے اتنے ایم این اے کم نہ ہوں تو میں زمہ دار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سب کو علم ہے کہ پارلیمنٹ لاجز پر پولیس سے حملہ کرایا گیا۔ہمارے ایم این اے پر تشدد کیا گیا اسے تھانے لے جایا گیا،محسوس کیا جو واقعہ لاجز میں ہوا وہ ہمارے ساتھ بھی ہوسکتاہے۔پارلیمنٹ لاجز پر حملے کی وجہ سے ہم سندھ ہاﺅس منتقل ہوئے اور اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کرینگے۔انہوں نے کہا عجیب بات ہے کہ گالم گلوچ پی ٹی آئی کاٹریڈ مارک بنادیاگیا ، پی ٹی آئی کی یہ شہر ت مناسب نہیں کہ اس کے رہنما گالم گلوچ پریقین رکھتی ہے ۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نواب شیر وسیر نے کہا کہ اگلا الیکشن تحریک انصاف کی ٹکٹ پر نہیں لڑیں گے۔تحریک عدم والے دن فواد چودھری کوجپھی ڈال کر پارلیمنٹ ہاﺅس جائیں گے۔باسط بخاری نے کہا کہ میں نے آزاد حیثیت سے الیکشن جیتا کبھی وزارت نہیں مانگی،ایک منصوبہ تھا جو اپنی سربراہی میں مکمل کرنے کا کہا،وزرا تہمت لگا رہے ہیں۔حکومت نے ساڑھے تین سالوں میں کچھ نہیں کیا۔

 نور عالم نے کہا ہم لائے نہیں گئے خود آئے ہیں،لوڈشیڈنگ یا کرپشن کے خلاف آواز اٹھائی تو کہاگیا کیا آپ پیپلزپارٹی میں ہو،میرے حلقے میں گیس نہیں آتی کوئی بات سننے والا نہیں، احمد حسین ڈیہڑنے کہااپنی مرضی سے آئے ہیں حکومت کا پیسوں کا الزام جھوٹ ہے، 

چند ماہ قبل ملتان میں ریسکیو 1122کو 40کروڑ کی زمین عطیہ کی ، ہم پیسے لے کر بکنے والے نہیں ۔