(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم انتشار پھیلا رہی ہے، لانگ مارچ کا شوق پورا کرنے دیں، اپوزیشن سنجیدہ ہے تو انتخابی اصلاحات پر پارلیمنٹ میں مذاکرات کرے، مہنگائی سمیت عوامی مسائل کا ادراک ہے۔
کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئےعمران خان نے کہا کہ حکومت کو پی ڈی ایم سے کوئی خطرہ نہیں، یہ لانگ مارچ عوام کے لئے نہیں بلکہ اپنی چوری بچانے کے لئے ہے، وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اقدامات کررہے ہیں، ہمارے لئے مہنگائی بڑا چیلنج ہے، سگریٹ صنعت میں 90 فیصد ٹیکس صرف 2 کمپنیاں دیتی ہیں جبکہ 40 فیصد سگریٹ بلیک میں فروخت ہوتے ہیں جن پر ٹیکس نہیں دیا جاتا جس سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) بڑے شعبہ جات مثلا شوگر، سیمنٹ، کھاد اور سگریٹ کی صنعتوں میں ٹیکس چوری کو روکنے اور ٹیکس کے نظام کو خودکار بنانے کے لیے گزشتہ 15 سال سے ٹریک اور ٹریس سسٹم لانے کی کوشش کررہا ہے تاہم ہر بار اس کی کوشش کو سبوتاژ کردیا جاتا ہے، ایف بی آر نے حکومت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ یکم جون سے ٹریک سسٹم کا آغاز ہوجائے گا لیکن سندھ ہائی کورٹ نے اس پر حکم امتناع جاری کردیا۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ ایف بی آر نے مکمل تحقیقات کے بعد صرف شوگر ملز کی صنعت پر گزشتہ پانچ برس کا 400 ارب روپے کا ٹیکس لگایا، اگر خودکار نظام ہوتا تو اس کی ضرورت ہی نہ پڑتی، جب تک ٹریس اور ٹریک سسٹم نہیں ہوگا تب تک ٹیکس چوری نہیں روک سکتے، طاقت ور شعبوں کی ٹیکس چوری کی وجہ سے حکومت کو ان ڈائریکٹ ٹیکس لگانے پڑتے ہیں جس سے مہنگائی ہوتی ہے اور قیمتیں بڑھتی ہیں۔
عمران خان نے فروغ نسیم کو ہدایت کی کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پر سندھ ہائیکورٹ کا اسٹے چھڑوائیں کیونکہ ملک کو اربوں کا نقصان ہے اور عوام کو مہنگائی کی صورت میں پیسہ دینا پڑتا ہے۔
وزیراعظم نے شفاف الیکشن کیلئے الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر انتخاب کے بعد دھاندلی کا شور مچ جاتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ پاکستان میں انتخابی نظام کو شفاف بنانے کے لیے ای وی ایم متعارف کرائی جائے، ہر کابینہ اجلاس میں ای وی ایم اور اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دینے کے لیے رپورٹ پیش کی جائے۔