جیل روڈ (زاہد چودھری)چین سے شروع ہونے والا کورونا وائرس دنیا کے 149 ممالک میں پھیل چکا ہے، اب تک کورونا وائرس سےڈیڑھ لاکھ افراد متاثر اور 5500سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں،خطرناک وائرس پاکستان میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے،پنجاب میں مزیدپانچ مریضوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 6 ہوگئی ہے جبکہ 27 مشکوک مریض آئسولیشن وارڈز میں زیر علاج ہیں۔
ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق گزشتہ روز ہسپتالوں میں 122 مشتبہ مریضوں کے لیب ٹیسٹ کیے گئے، جبکہ 83 مریضوں کو لیب ٹیسٹ کلیئر ہونے پر ڈسچارج کیا جاچکا، کورونا وائرس کا ایک کنفرم مریض لاہور کے میو ہسپتال میں زیر علاج ہے جبکہ 27 مشتبہ مریض آئسولیشن وارڈز میں زیر نگرانی ہیں، جن کا ٹیسٹ رزلٹ آنا باقی ہے۔
ترجمان کے مطابق 3 مشتبہ مریض نشتر ہسپتال ملتان، ایک اے آئی ایم سیالکوٹ، 2 گجرات، ایک گوجرہ، ایک خوشاب، دولودھراں، ایک بھکر، ایک اوکاڑہ، ایک جہلم ،تین مظفر گڑھ، ایک شیخوپورہ، ایک جھنگ، تین فیصل آباد اور قصور میں مریض زیر علاج ہیں، اب تک صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں 122 مشتبہ مریضوں کے لیب ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔
وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نےڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ڈی جی خان سےآئے 42 میں سے 5 زائرین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد پنجاب میں کنفرم مریضوں کی تعداد 6ہوگئی ہے، ڈی جی خان میں736 افرادزیرنگرانی ہیں، پنجاب سکول،کالجز اور یونیورسٹیز کو بند کردیا گیا، لوگ اسےچھٹی نہ سمجھیں یہ مجبوری کا قدم ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ اگلا مرحلہ میٹی گیشن کا ہے، ڈاکٹرزکےپاس ہڑتال پر جانےکا کوئی جواز نہیں، ایسی بیماری میں ہڑتال کرتےوقت ڈاکٹرز کو شرم آنی چاہیے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے شہریوں سے اپیل کی کہ براہِ مہربانی گھروں میں بیٹھیں،باہرنہ نکلیں، صحت مندشخص کیلئے ماسک کی ضرورت نہیں،زکام کی صورت میں ماسک ضرورپہنیں، ہم سب نےملکر کورونا وائرس کیخلاف جنگ لڑنی ہے۔
ذرائع کے مطابق کورونا وائرس بخار سے شروع ہوتا ہے جس کے بعد خشک کھانسی آتی ہے، یہ وائرس سانس کے ذریعے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو فیس ماسک استعمال کرنے اور ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے اجتناب کرنےکا مشورہ دیا۔