رائیونڈ دھماکے کی ابتدائی فرانزک رپورٹ تیار، سنسنی خیز انکشافات

رائیونڈ دھماکے کی ابتدائی فرانزک رپورٹ تیار، سنسنی خیز انکشافات
کیپشن: City42 - Raiwind Blast
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (عرفان ملک) 14 مارچ کی سیاہ رات کو امن کے دشمنوں نے لاہور کو ایک بار پھر خون میں نہلا دیا،  رائیونڈ میں ہونے والے خود کش دھماکے نے کئی گھر اُجاڑ دیئے، ہزاروں آنکھیں نم ہوگئیں، بم دھماکے میں پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے، لاہور میں یہ پہلا خود کش حملہ نہیں ہے اس سے پہلے بھی کئی بار دہشتگرد لاہور میں خون کی ہولی کھیل چکے ہیں۔

یہ خبر پڑھیں۔۔۔سانحہ رائیونڈ ایک اور غم دے گیا

تفصیلات کے مطابق رائیونڈ خودکش حملے کی ابتدائی فرانزک رپورٹ تیار کر لی گئی۔ ڈی آئی جی مبین شہید اور ایس ایس پی زاہد گوندل پر ہونے والے حملے میں بھی اسی طرز کی خودکش جیکٹ استعمال کی گئی۔ حملہ آوور کے زیر استعمال خودکش جیکٹ میں ٹی این ٹی بارود استعمال کیا گیا۔

خبر ضرور پڑھیں۔۔۔دہشتگردوں نے پھر لاہور کو خون میں نہلا دیا، حکومتی دعوؤں کی قلعی کھل گئی

رائیونڈ تبلیغی اجتماع پر تعینات پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ بناتے ہوئے خودکش حملہ آوور نے خود کو اڑالیا۔ جس کے بعد فرانزک ماہرین نے موقع سے خودکش جیکٹ کے حصے فرانزک کے لیے بھجوائے۔

خبر پڑھنا مت بھولیے۔۔۔رائیونڈ دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار، پولیس کا پول کھل گیا

 ابتدائی فرانزک رپورٹ کے مطابق خودکش جیکٹ میں بال بیرنگ اور بارود مال روڈ پر ہونے والے خودکش حملے میں استعمال ہونے والی خودکش جیکٹ میں استعمال کیا گیا تھا۔

خبر پڑھیے۔۔۔دہشتگردی کا ناسور جڑ سے اُکھاڑا جائے، پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

 فرانزک ماہرین کا کہنا تھا کہ رائیونڈ خودکش حملہ حالیہ چند سالوں میں ہونے والے خودکش حملوں سے مماثلت رکھتا ہے۔ جیکٹ میں استعمال ہونے والے بال بیرنگ بھی سابقہ حملوں کی طرز پر چھوٹے استعمال کیے گئے۔ خودکش حملہ آوور کا قد چھوٹا ہونے کی بنا پر اس کی ٹانگیں صرف گھٹنوں تک مل سکیں جبکہ حملہ اوور کے سر کا ایک حصہ ملا جس کی مدد سے اس کا سکیچ بنایا جائے گا۔