(سعید احمد سعید) ریلوے لاہور ڈویژن شعبہ ٹریفک کی تینوں بڑے عہدوں پر خواتین افسران تعینات کر دی گئیں، ریلوے لاہور ڈویژن میں ڈی سی او، ڈی ٹی او کے بعد ڈی پی او کی سیٹ پر بھی خاتون افسر تعینات کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ریلوے تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈویژنل ٹرانسپوٹیشن کی سیٹ پر خاتون افسر تعینات، گریڈ 18 کی افسر بشری رحمان کو ڈویژنل ٹرانسپوٹیشن افسر تعینات کر دیا گیا جبکہ ڈویژنل پرسانل آفیسر ریلوے ورکشاپس سروش اعجاز کو ڈویژنل پرسانل آفیسر لاہور ڈویژن تعینات کر دیا۔
نئی تعینات ڈویژنل ٹرانسپوٹیشن افسر بشری رحمان کا کہنا ہے کہ ریلوے کے اعتبار سے لاہور اہم ڈویژن، اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کرنے کی پوری کوشش ہو گی۔لاہور ریلوے جنکشن سے بروقت اور بحفاظت ٹرینوں کی آمدوروانگی ایک چیلنج ہے۔بطور خاتون افسر چیلنج کو ٹیم ورک سے احسن طریقے سے پورا کریں گے۔ سینئر پرسانل آفیسر ہیڈکوارٹر خالد حمید کو ڈویژنل پرسانل آفیسر ورکشاپ تعینات کر دیا۔
دوسری جانب سپریم کورٹ کی ہدایات پر ریلوے حکام نے ملازمین میں کمی کا فیصلہ کر لیا، ایڈیشنل جنرل مینجر ریلوے نے مختلف شعبہ جات کی کمیٹیاں بنا دیں۔وزارت ریلوے کی ہدایات پر ایڈیشنل جنرل مینجرز کی جانب سے ماتحت شعبہ جات کو مراسلہ جاری کر دیا۔ مراسلے کے متن کے مطابق کمیٹیوں کو تمام شعبہ جات میں موجود افسران و ملازمین کی تعداد کا جائزہ لینے کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔کمٹیاں مختلف شعبہ جات میں ملازمین کی تعداد اور موجودگی جائزہ لینے کے بعد سفاشات پیش کریں گی۔
واضح رہے ریلوے کے تمام شعبہ جات میں 15فیصد تک ملازمین کی تعداد میں کمی کی جائے گی، پہلے مرحلے میں سول انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ، سگنلنگ اینڈ ٹیلی کام، آئی ٹی اور الیکٹریکل برانچ پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔کمیٹیاں 7روز کے اندر ملازمین کی تعداد کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ ایڈیشنل جنرل مینجر کو ارسال کریں گی۔